Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 9, 2020

مسلمانوں کی بڑی تعداد کو فرضی طریقے سےکورونا پازیٹیو دیکھانے کے پیچھے کوٸی بڑا کھیل کھیلا جارہا ہے....دارالعلوم دیوبند۔۔

لکھنو سے کورونا متأثرین کی جاری فہرست میں دارالعلوم دیوبند کے ایک طالبعلم کو متاثرہ ہونا ظاہر کیا گیا ! 
مہتمم دارالعلوم سخت ناراض‘ فہرست میں جس کا نام ہے وہ پندرہ سال پہلے دارالعلوم میں زیر تعلیم تھا ۔ 

دیوبند ۔ 09؍ اپریل 2020 (سمیر چودھری) /صداٸے وقت۔
==============================
لکھنؤ پولیس کمشنر کے دفتر سے جاری ہوئی کورونا پوزیٹیو افراد کی فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یہاں عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند سمیت پورے علاقہ میں کھلبلی مچ گئی،جاری فہرست میں دارالعلوم دیوبند کے ا یک طالبعلم کو کورونا سے متاثرہ ہونا ظاہر کیاگیاہے، جبکہ وہ طالبعلم نہ تو لکھنؤ کی جماعت میں گیاہے اور گزشتہ پندرہ سال پہلے دارالعلوم دیوبند کا طالبعلم رہ چکاہے، بلکہ وہ آج بھی اپنے گاؤں سڑک دوھلی میں واقع اپنے گھرمیں موجودہے ۔ لکھنؤ پولیس کمشنر کے دفتر سے جاری فہرست میں 20؍ تبلیغی افراد کو کورونا پوزیٹیو ہونے کی فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس کو سہارنپور کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو بھی بھیجا گیاہے، اس فہرست میں شامل تمام 20 افراد کو لکھنؤ کے طبی معائنے میں کورونا مثبت بتایا گیا ہے۔ فہرست میں 16؍ ویں نمبر پر آفتاب عالم کا نام ہے ،جس کے پتہ کے طورپر دارالعلوم دیوبند بتایا گیاہے۔ جبکہ آفتاب عالم پندرہ سال پہلے دارالعلوم دیوبند میں شعبہ تجوید کا طالبعلم رہاہے اور اب وہ اپنے گاؤں سہارنپور کے موضع سڑک دوھلی میں ہے۔ بتایاگیاہے کہ مذکورہ آفتاب عالم تو جماعت میں بھی نہیں گیا تھا اور وہ اپنے گھر پر موجود ہے۔ جاری فہرست میں فون نمبر کی بنیاد پر ، جب اس سے بات چیت کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن سے پہلے سے ہی اپنے گاؤں میں ہے اور کہیں نہیں گیا ،اس کے مطابق ، اس کا کوئی میڈیکل چیک اپ بھی نہیں ہوا ہے۔ اس نے حیرت کا اظہار کیا کہ گاؤں دودھلی کے زیادہ ترلوگوں کے نام فرضی ہیں ان کی کوئی بھی میڈیکل جانچ نہیں ہوئی ہے ۔ ایس ڈی ایم دیوبند دیویندر پانڈے نے بتایاکہ اس سلسلہ میں معلومات جمع کررہے ہیں، ہم نے دارالعلوم دیوبند سے رابطہ کیا ہے ،ان کاکہناہے کہ یہ طالبعلم یہاں سے 15؍ سال پہلے ہی جاچکاہے۔ اس پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ یہ سنگین معاملہ ہے،جس سے پر دارالعلوم دیوبند ہی نہیں بلکہ ضلع بھی بدنام ہورہاہے، ایسے وقت میں جبکہ پورا ملک کوروناکے خلاف لڑائی لڑ رہاہے ،اس طرح کے فرضی معاملے دارالعلوم دیوبندسے جوڑنا حکومت کو انتظامیہ کو سخت اقدامات اٹھانے چاہئے،کیونکہ یہ طالبعلم دارالعلوم دیوبند کانہیں ہے، پندرہ سال پہلے یہ یہاں پڑھتا تھا۔ واضح رہے کہ مسلمانوں کی تعداد کورونا پوزیٹیو دکھانے کے پیچھے کوئی بڑا کھیل کھیلا جارہاہے، جس سے انہیں بدنام کیا جاسکے، اس کی سیدھی مثال سڑک کے دودھلی کے لوگوں کو کورونا پوزیٹیو دکھایا گیاہے۔ جبکہ لاک ڈاؤن کے سے قبل زیادہ تر وہ افراد اپنے گھروں میں ہی موجود ہیں اوران کی کوئی میڈیکل جانچ نہیں ہوئی ہے ۔