Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 16, 2020

لاک ڈاؤن کے دوران راحت کیلئے گائیڈلائن جاری،20/ اپریل سے شرائط کے ساتھ چند خدمات بحال ہوں گی-ماسک پہننا لازمی -عام مقامات پر تھوکنے پرجرمانہ

نئی دہلی،16؍اپریل۔2020 (ایس او نیوز؍یواین آئی)./صداٸے وقت۔
==============================
 مرکزی وزارت داخلہ نے کورونا وبا کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی مدت میں 3 مئی تک توسیع دیے جانے کے بعدنظر ثانی شدہ ہدایات جاری کی ہیں جن کے تحت پورے ملک میں ریل اور ہوائی ٹریفک کے ساتھ ساتھ تمام طرح کے پبلک ٹرانسپورٹ پر پہلے کی طرح ہی پابند یا ں عائد رہیں گی -
تاہم لوگوں کو در پیش مشکلات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ سرگرمیوں کو20 / اپریل سے شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی - نظر ثانی شدہ ہدایات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے ہاٹ سپاٹ قرار دئے گئے علاقوں میں لاگو نہیں ہوں گی -
وزارت داخلہ نے چہارشنبہ کو ایک حکم نامہ جاری کر کے کہا ہے کہ کوروناوائرس کے سبب ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ2005کے تحت گزشتہ14/اپریل تک نافذ شدہ تمام ہدایات کی مدت میں آئندہ 3 مئی تک توسیع کی جارہی ہے - ہدایات میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر ِ انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ مرکزی وزارتوں اور محکموں سے ان ہدایات پر مکمل طور پر عمل درآمد کرنے کو کہا گیا ہے -
واضح ر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز قوم کے نام خطاب میں کورونا وبا کے بڑھتے قہر کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی مدت میں 3 مئی تک توسیع دینے کا اعلان کیا تھا - لاک ڈاؤن کی پہلی مدت منگل کو ختم ہونی تھی - وزارت نے ہدایات میں یہ بھی کہا ہے کہ20/ اپریل سے شروع کی جانے والی اضافی چنندہ سرگرمیوں کے بارے میں فیصلہ متعلقہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے لیں گے - اس کا فیصلہ دیگر ہدایات پر عمل درآمد کے جائز ہ کی بنیاد پر کیا جائے گا - انہیں شروع کرنے سے پہلے متعلقہ ریاستیں ہدایات کے مطابق تمام تیاری کریں گی -
حکم نامہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نظر ثانی شدہ ہدایات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے ہاٹ اسپاٹ قرار دیے گئے علاقوں میں لاگو نہیں ہوں گی - ان علاقوں میں صرف اشیائے ضروریہ کو چھوڑ کر دیگر کسی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی اور دیگر کاموں کے لئے ان میں ٹرانسپورٹ پر مکمل طور پابندی رہے گی - ان علاقوں میں مرکزی وزارت برائے صحت اور خاندانی بہبود کی جانب سے اس سلسلے میں جاری کی گئی ہدایات پوری طرح لاگو کی جائیں گی - نئی ہدایات میں بھی لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں ریلوے، ہوائی، میٹرو اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گا - تمام طرح کے تعلیمی اور کوچنگ ادارے بھی پہلے کی طرح بند رہیں گے - صنعتی اور کاروباری ادارے بھی بند رہیں گے- تاہم جن اکائیوں کو پہلے چھوٹ حاصل تھی وہ اب بھی جاری رہے گی - ٹیکسی، آٹو اور سائیکل رکشہ اور کیب سروس بھی بند رہیں گی - ساتھ ہی سنیما گھر، مال، شاپنگ کمپلیکس، جم، اسپورٹس کمپلیکس، پول، تفریحی پارک، بار اور تھیٹر بھی پہلے کی طرح بند رہیں گے - کسی بھی مذہبی اجتماع کے انعقاد کی بھی اجازت نہیں ہوگی -
ملک کے 700 اضلاع میں سے، تقریباً ایک چوتھائی اضلاع کو کورونا وائرس کا مرکز قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کے 170/ اضلاع کورونا ہاٹ اسپاٹ ہیں۔ حکومت کے مطابق، 207 اضلاع میں کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹ بننے کا بھی خطرہ ہے۔ مرکز نے اس سلسلے میں ریاستی حکومتوں کو ان اضلاع میں کورونا وبا کو روکنے کے لئے ہدایات دی ہیں۔ ہاٹ اسپاٹ اضلاع میں خصوصی ٹیمیں کورونا سے لڑنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ٹیمیں لوگوں کو جانچنے کے ساتھ ساتھ ڈور ٹو ڈور سروے کر رہی ہیں -
ریڈ زون:
ریڈ زون اضلاع کی تعداد جہاں کورونا کی وبا پھیلی ہوئی ہے وہ 123 ہے۔ بہار، چنڈی گڑھ، چھتیس گڑھ، اڈیشہ اور اتراکھنڈ میں ایک ایک ضلع۔ کرناٹک میں 3؛ مغربی بنگال، پنجاب اور ہریانہ کے 4 اضلاع۔ گجرات اور مدھیہ پردیش میں 5-5۔ جموں و کشمیر اور کیرلا کے 6–6/ اضلاع۔تلنگانہ میں 8، دہلی اور اتر پردیش کے 9/ اضلاع۔ مہاراشٹر، آندھرا پردیش اور راجستھان کے 11۔11/ اضلاع۔ تمل ناڈو میں سب سے زیادہ 22/ اضلاع شامل ہیں۔کلسٹر سمیت کورونا ہاٹ اسپاٹ اضلاع کی تعداد 47 ہے۔ جس میں دہلی، تلنگانہ، اڈیشہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، کیرلا، لداخ، گجرات انڈمان اور نکوبار اور چھتیس گڑھ میں ایک ایک ضلع ہے۔ ہریانہ، جموں و کشمیر، اتراکھنڈ، جھارکھنڈ میں سے ہر ایک کے دو اضلاع۔ مہاراشٹر اور بہار کے 3/ اضلاع۔ یوپی اور پنجاب کے 4/ اضلاع۔ آسام، ہماچل پردیش اور کرناٹک کے 5-5/ اضلاع شامل ہیں۔
یہ سہولتیں دستیاب رہیں گی

1.پھل اور سبزی کے ٹھیلے،وہ دکانیں جو سینیٹری کی اشیاء فروخت کرتی ہیں -
2.ڈیری اور ملک بوتھ، پولٹری، گوشت، مچھلی اورچارہ فروخت کرنے والی دکانیں -
3.بجلی، آئی ٹی کی مرمت، پلمبرز، موٹر میکانکس، کارپینٹر،کوریئرز، ڈی ٹی ایچ اور کیبل سروسز-
4.ای کامرس کمپنیاں کام شروع کرسکیں گی- فراہمی کے لئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کے لئے ضروری کلیئرنس حاصل کرنی ہوں گی-
5.ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ تمام ضروری خدمات کی گھروں پر پہنچانے کا انتظام کرے- جب ایسا ہوگا تو بہت سارے لوگ گھروں سے باہر نہیں نکلیں گے - دکانوں پرسماجی فاصلہ کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے -
6.آئی ٹی اور متعلقہ خدمات والے دفاتر میں 50فیصد سے زیادہ عملے نہیں ہوں گے-
7.صرف سرکاری سرگرمیوں کیلئے کام کرنے والے ڈیٹا اور کال سینٹرس
8.دفتری اور رہائشی احاطے میں نجی سکیورٹی اور بحالی کی خدمات-
9.شاہراہ پر ٹرک کی مرمت کے لئے دکانیں اور ڈھابے کھلیں گے- یہاں بھی سماجی فاصلے کی پیروی کرانا ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہوگی-
10.شہری حدود سے باہر دیہات میں صنعتیں شروع کی جاسکتی ہیں -
11.دیہات میں اینٹوں کے بھٹوں اور فوڈ پروسیسنگ کی صنعتوں پر کام شروع کیا جائے گا-
12.گاؤں کی پنچایت کی سطح پر سرکاری منظوری کے ساتھ مشترکہ خدمت مراکز کھولے جائیں گے-
13.کولڈ اسٹوریج اور گودام کی خدمت شروع ہوگی-
14.ماہی گیری کی کارروائیاں (سمندر اور ملک کے اندر) جاری رہیں گی - اس میں مچھلی کا کھانا، بحالی، پروسیسنگ، پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور فروخت ممکن ہوسکے گی-
15.آئل اینڈ جوٹ انڈسٹری کے مینوفیکچرنگ یونٹ، پیکیجنگ میٹریل کو بھی چھوٹ ملے گی-
16.شہری علاقے سے باہر سڑکیں، آبپاشی، عمارت، قابل تجدید توانائی اور تمام قسم کے صنعتی منصوبوں میں تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا- اگر کسی شہری علاقے میں تعمیراتی منصوبہ شروع کرنا ہے تو، مزدوروں کو اس کے لئے سائٹ پر دستیاب ہونا چاہئے- باہر سے کوئی مزدور نہیں لایا جائے گا-

یہ سہولتیں 3مئی تک بند رہیں گی

1.تمام قسم کی ملکی اور غیر ملکی پروازیں (حفاظتی وجوہات کی بناء پر نقل و حرکت اور سامان کو چھوڑ کر) بند رہیں گی-
2.مسافر ٹرینوں کی ہر قسم کی نقل و حرکت (حفاظت کی وجوہات کے علاوہ) بند رہے گی-
3.پبلک ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونے والی بسیں نہیں چلیں گی- میٹرو ریل خدمات بند رہیں گی-
4.طبی وجوہات کے علاوہ، دوسرے تمام افراد کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع اور ایک ریاست سے دوسرے ریاست میں نقل و حرکت نہیں ہوگی-
5.ہر طرح کے تعلیم، تربیت اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بند رہیں گے-
6.تمام قسم کی تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بند رہیں گی سوائے اس کے کہ ان کی اجازت ہو-
7.مہمان نوازی کی خدمات نہیں ہوں گی سوائے اس کے کہ ان کی اجازت ہو-
8.آٹو رکشہ، سائیکل رکشہ، ٹیکسی اور ٹیکسی خدمات بند رہیں گی-
9.تمام سنیما ہال، شاپنگ مالز، شاپنگ کمپلیکس، جمز، اسپورٹس کمپلیکس، سوئمنگ پول، تفریحی پارکس، تھیٹر، بار، آڈیٹوریم، اسمبلی ہال نہیں کھلیں گے-
10.ہر قسم کے سماجی، سیاسی، کھیل، تفریح، علمی، ثقافتی اور مذہبی تقاریب یا اجتماعات کی اجازت نہیں ہوگی-
11.ہر قسم کے مذہبی مقامات اور عبادت گاہیں عام لوگوں کے لئے بند رہیں گی- مذہبی اجتماع کو سختی سے بند کیا جانا چاہئے۔
کورونا وبا کے پیش نظر ملک کے سبھی سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے مکمل بندی کے دوسرے مرحلے میں 3 مئی تک بند رہیں گے لیکن آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا-وزارت داخلہ کے ذریعہ آج یہاں ازسرنو جاری ہدایات میں یہ اطلاع دی گئی ہے -لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں اسکول،کالج، یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اور کوچنگ ادارے بھی 3 مئی تک بند رہیں گے -ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ وزیرڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے ٹویٹ کیا کہ تعلیمی اداروں کے بند رہنے کے باوجود آن لائن کلاس جاری رہیں گی- اور اس طرح تعلیمی سیشن کو وقت پر پورا کیا جائے گا-انہوں نے کہا کہ طلباء تعلیم کے لئے ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال کریں گے اور اس کے لئے دوردرشن اور ڈی ٹی ایچ چینل کے ذریعے در س وتدریس کا عمل جاری رہے گا-
قابل ذکر ہے کہ یو جی سی نے اساتذہ اور طلباء کو آن لائن کلاس لینے کی ہدایت دی ہے -اور اس کے لئے سیلف پلیٹ فارم کا استعمال کیا جائے گا-طلباء کی ڈیجیٹل تعلیم تک رسائی بڑھ گئی ہے اور کثیر تعداد میں ہٹس مل رہے ہیں -