Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 17, 2020

انسانیت ‏کے ‏محسنین ‏کے ‏ساتھ ‏ناروا ‏سلوک ‏افسوسناک۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا ‏محمد ‏علی ‏نعیم ‏رازی۔


*مرادآباد واقعہ ملی قیادت کی شرمناک خاموشی کا نتیجہ* 
صداٸے وقت /عاصم طاہر اعظمی ۔/17 اپریل 2020./پریس ریلیز۔
==============================
 معروف سماجی کارکن مولانا محمد علی نعیم رازی نے پریس کو جاری ایک بیان میں مرادآباد میں طبی عملے کے ساتھ پیش آئے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت سوز واقعہ ہے کہ محسنین کے ساتھ اس طرح ناروا سلوک کیا گیا ہے جو افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے 
مولانا رازی نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ اس قسم کا واقعہ پیش نہ آئے، اس کے لئے حکومت کو چاہیے کہ اس طرح کی صورتحال میں طبی عملے کے ساتھ علاقائی ملی و سیاسی نمائندگی کو بھیجیں تاکہ وہ اس بیماری کی سنگینی کو سمجھائے اور انکو اعتماد میں لے کر کوئی بھی قدم اٹھایا جائے

مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ دراصل گزشتہ دنوں ملک میں میڈیا کے ذریعے سے جو نفرت کا ماحول قائم کیا گیا ہے اس کے سنگین نتائج سامنے آرہے ہیں جو ملک کے لئے افسوسناک ہے 
مولانا رازی نے کہا کہ یہ بھی ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ  میڈیا کے ذریعے کئے گئے جھوٹے پروپیگنڈہ کی بنیاد پر ایک طبقہ میں عدم اعتماد کی فضاء قائم ہوگئی ہے جس کو بحال کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے 
مولانا محمد علی نعیم رازی نے ملت کے موجودہ حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں قیادت کے متحرک نہیں ہونے کے سبب عام مسلمان خود کو لاوارث سمجھ رہا ہے 
ملی قیادت موجودہ حالات میں محض اخباری بیانات اور اپیلیں جاری کرنے تک محدود ہوکر رہ گئی ہے اور حقیقی صورتحال سے عدم واقفیت یا باوجود واقفیت کے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ مرادآباد جیسا ناقابل یقین واقعہ پیش آیا،
مولانا رازی نے سوال قائم کیا کہ آخر مرادآباد شہر کی ملی قیادت اس وقت کہاں تھی جب یہ سب کچھ وہاں ہورہاتھا ؟ نیز اس واقعے کے بعد سے اب تک کیا پیش رفت ان حضرات کی جانب سے کی گئی ہے؟ 
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ افسوس کے ساتھ یہ بات سامنے آرہی ہے کہ ملت کا اس نام نہاد قیادت سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے اور قوم خود کو لاوارث محسوس کررہی ہے اور اسی وجہ سے عام مسلمان اس وقت نہایت کسمپرسی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے 
آخر میں مولانا محمد علی نعیم رازی نے علماء اور دانشوران سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ خدارا اپنی عملی خاموشی کو توڑے اور موجودہ نازک ترین حالت میں قوم کی عملی رہنمائی کریں 
اگر خدانخواستہ حالات یہی رہے تو صورتحال بہت نازک ہوجائے گی جس کا مداوا بھی نہیں کیا جا سکے گا