Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 28, 2020

بلندشہر میں سادھووں کے قتل پر شیو سینا نے کہا-اسے فرقہ وارانہ رنگ نہ دیں، کانگریس نے ‏کہا ‏سچاٸی ‏سامنے ‏آنی ‏چاہٸے۔

اترپردیش کے بلند شہر میں پیرکو شب دو سادھووں کےقتل کے معاملے میں شیو سینا  اورکانگریس  بھی اتر آئی ہیں اور اسے فرقہ وارانہ رنگ نہیں دینے کی اپیل کی ہے۔

نئی دہلی:صداٸے وقت /ذراٸع /٢٩ اپریل ٢٠٢٠۔
=============================
 اترپردیش کےبلند شہر  میں پیرکی دیر رات دو سادھووں  کےقتل کے معاملے میں اب شیو سینا اورکانگریس بھی اتر آئی ہیں اور اسےفرقہ وارانہ رنگ نہیں دینےکی اپیل کی ہے۔ شیو سینا لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس پورےحادثہ کو خطرناک بتایا ہے۔ ہندی میں کئےگئے اپنے ایک ٹوئٹ میں سنجے راوت نےلکھا، ’خطرناک! بلندشہر، یوپی کے ایک مندر میں دو سادھووں کا قتل، لیکن میں سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اسے فرقہ وارانہ نہ بنائیں، جس طرح سےکچھ لوگوں نے پال گھر معاملے میں کرنےکی کوشش کی۔
واضح رہےکہ اترپردیش کےضلع بلند شہر میں دو سادھوں کے قتل کے معاملے میں پولیس نے ایک دلت نوجوان کو گرفتارکیا ہے۔ ایس ایس پی سنتوش کمارسنگھ نے پیرکو بتایاکہ یہ واقعہ انوپ شہرکوتوالی علاقے پگونا گاؤں کے ایک شیو مندر میں گذشتہ رات اس وقت پیش آیا جب دو سادھو رات میں سو رہے تھے اور اسی حالت میں ان کا دھار دار ہتھیار سے قتل کردیا گیا۔ سادھووں کےقتل کے ملزمین نے پوچھ گچھ میں کہا کہ بھگوان (خدا) کی مرضی تھی، اس لئے ڈنڈے سے پیٹ پیٹ کر دونوں سادھووں کو مارڈالا۔ بتایا جاتا ہےکہ شیو مندر میں گزشتہ تقریباً 10 سالوں سے سادھو جگن داس (عمر 55 سال) اور سیوا داس (35 سال) رہتے تھے۔ دونوں سادھو مندر میں رہ کر پوجا ارچنا میں لگے رہتے تھے۔
وہیں، اس پورےحادثہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مطالبہ کیا کہ سچائی سامنے آنی چاہئے اور اس موضوع پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئےکہا، ’اپریل کے پہلے 15 دنوں میں ہی اترپردیش میں 100 لوگوں کا قتل ہوگیا۔ تین دن پہلے ایٹہ میں پچوری فیملی کے 5 لوگوں کی لاش مشکوک حالت میں پائی گئی۔ کوئی نہیں جانتا ان کے ساتھ کیا ہوا۔ آج بلند شہر میں ایک مندر میں سو رہے دو سادھووں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ایسے گھناونے جرم کی گہرائی سے جانچ ہونی چاہئے اور اس وقت کسی کو بھی اس معاملے میں سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ منصفانہ جانچ کرکے پوری سچائی صوبےکےسامنے لانی چاہئے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے’۔