Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, April 4, 2020

تبلیغی جماعت نے جاری کیا آفیشیل بیان، کہا ۔ جماعت کے سربراہ مولانا سعد نہیں ہیں فرار۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 مارچ کو ہی تبلیغی جماعت نے اپنی سرگرمیوں پر روک لگا دی تھی۔ تاہم بہت سارے لوگ جنتا کرفیو اور بعد میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں پھنس گئے تھے جن کو بعد میں نکالا گیا۔

نئی دہلی۔۔صداٸے وقت /ذراٸع /4 اپریل 2020
==============================
کورونا وائرس کے متاثرین کا تبلیغی جماعت سے بڑی تعداد  میں تعلق سامنے آنے اور مسلسل کورونا وائرس کے شکار لوگوں میں تبلیغی جماعت سے جڑے ہوئے لوگوں کے پائے جانے کو لے کر بحث چل رہی ہے۔ اسی دوران اس طرح کی بات لگاتار کہی جارہی ہے کہ تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد فرار ہیں۔ لیکن اس معاملے میں تبلیغی جماعت کی جانب سے آفیشیل بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مولانا صاحب فرار نہیں ہیں بلکہ ایک ایف آئی آر دہلی پولیس کی طرف سے اس معاملے میں درج کی گئی ہے اور اس معاملے میں 91 قانونی شق کے تحت ایک نوٹس ضرور مولانا سعد کو ملا ہے جس کا جواب دیا جا رہا ہے۔ لیکن یہ کہنا غلط ہے کہ مولانا فرار ہیں۔
وہیں، اس معاملے میں تبلیغی جماعت کے ترجمان شاہد علی ایڈووکیٹ نے بیان میں یہ بھی صاف کیا ہے کہ تبلیغی جماعت کی تمام سرگرمیاں رضاکارانہ بنیادوں پر ہیں۔ جماعت کسی سے بھی چندہ یا فنڈ حاصل نہیں کرتی اور نہ ہی اس کا سیاسی اور ہر کسی سے تعلق ہے۔ میڈیا کے ذریعے استعمال کی جا رہی زبان کو لے کر بھی جاری کیے گئے بیان میں مذمت کی گئی ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت سرکاری ایڈوائزری اور قوانین پر عمل آوری کرتی رہی ہے۔ اسی طرح جماعت حکومت کو اپنا تعاون دینے کو تیار ہے۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 مارچ کو ہی تبلیغی جماعت نے اپنی سرگرمیوں پر روک لگا دی تھی۔  تاہم بہت سارے لوگ جنتا کرفیو اور بعد میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں پھنس گئے تھے جن کو بعد میں نکالا گیا۔ اس درمیان تمام اطلاعات اور جانکاری ایجنسیوں کو دی جاتی رہی۔  کسی طریقے سے بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔