Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 3, 2020

وزیر اعظم مودی کی موم بتی اور چراغ روشن کرنے کی اپیل پر اسد الدین اویسی سمیت دیگر پارٹیوں کا رد عمل۔

صداٸے وقت /ذراٸع / ٣ اپریل ٢٠٢٠۔
==============================
ملک میں کورونا وائرس کے خلاف اجتماعی طور پر جنگ لڑنے اور ملک کی اجتماعی طاقت کی اہمیت کو بتاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے پانچ اپریل کو باشندگان وطن سے گھروں کی بالکنی میں کھڑے ہوکر موم بتی ، شمع ، ٹارچ یا موبائل کی فلیش لائٹ جلانے کی اپیل کی ہے ۔ اس پر جمعہ کو مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔
اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرکے کہا کہ یہ ملک کوئی ایونٹ مینجمنٹ کمپنی نہیں ہے ۔ ہندوستان کے لوگ بھی انسان ہیں ، جن کے اپنے خواب اور امیدیں ہیں ، ہماری زندگیوں کو نو منٹ کے ہتھکنڈے میں گھٹائیں ۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم کسی نئے ڈرامے کی بجائے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کورونا وائرس سے لڑائی کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے ریاستوں اور غریب لوگوں کو کیا کیا مدد ملے گی ۔
موم بتی اور چراغ روشن کرنے کے وزیر اعظم کی اپیل پر براہ راست کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اس وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے ، بلکہ کورونا وائرس کے خلاف مل جل کر مقابلہ کرنے کا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کوئی چاہے تو وزیرا عظم کی اپیل پر موم بتی روشن کرے او ر کسی کو پسند نہیں ہے تو وہ سوجائے۔
پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ نے وزیر اعظم کی اپیل سنی ہیں اور اس پر عمل کریں گی ؟ تو ممتا بنرجی نے کہا کہ میں اس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتی ہوں، کیوں کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں اس وقت کورونا کے خلاف جدوجہد کرنے میں مصروف ہوں اور آپ لوگوں کو سیاست پر لفظی جنگ کی فکر ہے۔ اس وقت سیاست میں نہ الجھائیں ۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ وزیر اعظم نے صحیح بولا ہے تو آپ ان کی بات سنیں اور مجھ سے اس پر کوئی تبصرہ نہ مانگیں۔
ادھر وزیرا عظم کی اس اپیل کر کانگریس نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی علامات پر زور دے رہے ہیں جب کہ اس وقت ملک کو دوا، ڈاکٹر،نرس کے حفاظتی اشیا کی ضرورت ہے۔ہزاروں افراد بھوکے ہیں اور انہیں امید تھی کہ وزیر اعظم مودی کوئی پیکج دیں گے مگر ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔