Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 6, 2020

شرک کی طرف اجتماعی دعوت اور زندگی کے وہن میں مبتلإ نام نہاد مسلمان۔۔۔سمیع اللہ خان کی دل کو جھنجھوڑنے والی تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔ضرور پڑھیں ۔

*#ائے_مومنوا اپنی صفوں کو درست کرو*
 اشھد ان لا الٰہ الا الله و اشھد ان محمداً عبدہ و رسولہ .

از /سمیع اللہ خان /صداٸے وقت / 6 اپریل 2020.
===============================
 خبر ہے کہ آج شرک کے راستوں پر بھارت کے مشہور علماء اور مدارس کا طبقہ سفر شروع کرچکا ہے،

 چند منٹوں پہلے شور تھا کہ اجتماعی طورپر غیراللہ کو یا کیا جائے گا، توہم پرستی اور شرک کی طرف لے جانے والی راہوں کو اختیار کیا جائےگا، اندھیرا ہوگا پھر موم بتیوں اور مختلف طریقوں سے روشنی کی جائے گی 
یہ ظاہر ہے ایک سیاسی ڈرامہ اور ہندووانہ توہم پرستی کی رسم سے زیادہ کچھ نہیں تھا
لیکن کسے خبر تھی کہ خالد رشید فرنگی محلی اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ذمہ داران بھی اس گھناﺅنی توہم پرستانہ ہندو تہذیب میں علانیہ شرکت کرینگے 
 یہ تو صرف کچھ ہی تصویریں آئی ہیں، وہ مولوی حلقے جو اہل سیاست کے رابطے میں رہتے ہیں اور آج تک مسلمانوں کی ملی نمائندگی کا دعویٰ کرتے رہے وہ ادارے جو توحید کے علمبردار اور شرک کی شناعت سے انسانیت کو بچانے کے لیے قایم ہوئے تھے اب ان اداروں سے بھارت میں غیراللہ کی طرف دعوت دی جانے لگی ہے 
*لکھ لو ائے دنیا والو! لکھ لو ائے آسمان اور زمین والو، لکھ لو ائے کائنات دوجہاں کے کاتبوں، ہندوستان میں نام نہاد سیکولر والے مسلمانوں کی موت ہوچکی، غیرت دینی کا جنازہ اٹھ گیا ہے، اس سے زیادہ ذلت، عار، نکبت اور بے عزتی کا دن اللّٰہ کی قسم میری زندگی میں نہیں آیا*
مولانا محمود دریابادی اور مولانا عبدالحمید نعمانی نے اس شرکیہ راستے کی تائید کی اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کی درودیوار، خالد رشید فرنگی محلی اور وہ تمام مولوی اور مدارس والے جو آج دیوتاؤں کی خوشنودی کے لیے موم بتی جلائے ہیں، انہوں نے اپنے آپ کو تاریکی اور بدترین ظلمتوں میں ڈال دیا، ان لوگوں نے مسلمانوں میں خطرناک ارتداد اور شرک کی طرف میلان پیدا کرنے والا کام کیا ہے 
 *میں پوچھتا ہوں دارالعلوم ندوۃ کے ذمہ داروں سے:*
کیا کردیا تم لوگوں نے ندوہ کا؟ 
یہ اسی شبلی نعمانی کا ندوہ ہے جس نے ارتداد کی بڑھتی آندھی پر کہا تھا کہ اگر اس ارتداد کی آندھی کو روک نہیں سکتے تو ندوہ کو آگ لگادو 
 یہ اسی علی میاں ندوی کا ندوہ ہے جس نے وندے ماترم کے خلاف ظالم حکومت کے سینے پر چڑھ کر علمِ بغاوت بلند کردیا تھا 
اور آج تم لوگوں نے عظیم اسلاف کے اس نشیمن پر غیراللہ کی لویں سجادی، خدا کی قسم یہ بڑا ظلم ہے، خدا کی قسم یہ بڑا خسارے کا سودا کیا تم نے۔
 میں پوچھتا ہوں ندوی برادری سے کہ اب تمہارے لیٹر پیڈ کیوں نہیں باہر آتے؟ کیا مولانا رابع حسنی صاحب کا درجہ خدا کے تقدس سے بھی بڑھ گیا ہے؟ ان سے احترام کے ساتھ سوال کیوں نہیں کیاجائے؟ جبکہ بات اسلام اور کفر کی آچکی ہے؟ ندوے کی درودیوار پر شرک کے راستوں کا یہ پرچار ہوا اور وہ ناظمِ ندوہ ہیں کہاں ہیں؟ اُن کو سامنے آکر برات کرنا چاہیے، جن لوگوں نے یہ کام کیا اور کروایا ان کو برخاست کرنا چاہیے، کوئی چاہے کتنا بڑا بزرگ بن جائے لیکن اللّٰہ کے یہاں شرک کی معافی ہرگزنہیں ملےگی _ 
 میرا دل اس منظر سے چور چور ہے، میری آنکھیں ڈبڈباتی ہیں، ایمان اسلام اور توحید کے مراکز اور علمبرداروں کا ایسا شنیع فعل دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ کسی نے سر بازار ذلیل کردیاہے  اس موقع پر ہم چند دوستوں نے فیصلہ لیا تھا کہ ۹ بجے کے پہلے سے ہی عشاء ادا کرلی جائےگی اور سب لوگ ذکر و تلاوت اور دعاؤں میں مشغول ہوجائیں گے 
 الحمدللہ ہم لوگوں نے ۹ بجے سے پہلے اللّٰہ کی عبادت شروع کی، اس کی وحدانیت اور ربوبیت کو بیان کرتے رہے، آیات سے اس کی کبریائی کو ادا کیا اور دعاؤں سے اُس کی نظرِ کرم مانگتے رہے، توحید کی نعمت عطاء کرنے پر اس کا شکر بجا لائے اور اہلِ وطن کے لیے شرک جیسی نحوست سے نجات اور صراط مستقیم کی دعا مانگی .اللہ کی یاد اور اس کی کبریائی کا یہ دورانیہ نہایت ہی پرسکون اور روح افزاء گزرا  لیکن اس کے بعد جو یہ ایک کے بعد ایک مناظر چلے آرہے ہیں وہ ایمان سوز ہیں، 
ائے ہندوﺅں کو خوش کرنے کا جذبہ رکھنے والو سبھی مسلمانو، مولوی ہوں کہ ماسٹر ! 
تم نے چند سالوں کی بھاجپائی حکمرانی میں اپنے مفادات کو بچانے کے ليے شرک کی راہوں تک کا انتخاب کرلیا، خدا کی قسم اگر تم نے علانیہ توبہ نہیں کی تو میں دعا کرتاہوں کہ اللّٰہ تمہیں علانیہ بت پرستی اور مندر میں گھنٹہ بجانے سے  بچالے.. میں اللّٰہ سے بلال حبشی جیسا وہ ایمان مانگتا ہوں کہ ظالم میرے جسم کا ایک ایک حصہ نوچ لے لیکن میری صدا ایک ہی ہو، 
احد    احد      احد    احد
 یقیناﹰ بلکہ امر واقعہ بھی یہی ہیکہ نا تو یہ عمل سارے علماء کا ہے نا ہی سارے مدارس کا، لیکن مرکزی ادارے اور مشہور شخصیات کا ہے اس لیے بات تو اب ہوگی ان پر
 ہم ہر چیز برداشت کرسکتےہیں لیکن شرک تو درکنار اس کا شائبہ بھی ہمیں گھناونا ہے

 ائے مؤمنو! اپنی صفوں کو درست کرلو،
 اپنی صفوں کو درست کرلو، 
اپنی صفوں کو درست کرلو ___ 
کثرت سے ورد کیجیۓ: 
" اشھد ان لا الٰہ الا الله و اشھد ان محمد عبدہ رسولہ " 

*سمیع اللّٰہ خان*
۵ اپریل بروز اتوار ۲۰۲۰ 
ksamikhann@gmail.com