Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 6, 2020

اہل تبلیغ کے سامنے در پیش چیلنج میں عملی دعوت کا بہترین موقع۔

از:محمد انس ندوی خیرآبادی/صداٸے وقت۔
==============================
اس وقت ہم سب بخوبی واقف ہیں کہ کورونا وائرس نامی وبا نے تقریباً پوری دنیا کو اپنی چپیٹ میں لے رکھا ہے اور ہمارا ملک ہندوستان بھی اس سے بے حد متاثر ہے ، ایک سمجھدار انسان یہ اچھی طرح جانتا ہے کہ بیماری اور وبا کا کسی مذہب یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا بلکہ وہ بیماری یا وبا بسا اوقات غفلت اور بے احتیاطی کے نتیجے میں کسی انسان کو بھی اپنا شکار بنا سکتی ہے ملک میں اس وبا کی آڑ میں جس طرح تبلیغی جماعت اور اس سے منسلک افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں  ایسے حالات میں پوری ملت اسلامیہ بلا کسی تفریق مسلک دعوت و تبلیغ سے منسلک افراد کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے حق میں دعاگو ہے ، البتہ اس موقع پر دعوت و تبلیغ سے منسلک ملک و بیرون ملک کے جماعت کے  تمام ساتھیوں تک اور خصوصا جماعت کے ان ساتھیوں تک  جنہیں ہاسپٹلوں میں کوارنٹائن کیا گیا ہے  چند باتیں پہونچانا ضروری سمجھتا ہوں۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ حالات اور چیلنجز صرف منفی ،،nigative  نہیں ہوتے بلکہ انکے اندر بہت سے مثبت positive  پہلو اور مواقع پوشیدہ ہوتے ہیں  ، آج جس طرح سے تبلیغی جماعت کو نشانہ بنایا گیا ہے یقیناً یہ ایک بڑا چیلنج ہے اس چیلنج کو بڑی ہوشمندی کے ساتھی بہترین موقع میں بدل دیجئے ، اس وقت پورے ہندوستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا  آپ کو دیکھ رہی ہے ، جماعت کے بہت سے ساتھی ملک کے اکثر حصوں میں اسپتالوں میں داخل ہیں  یقین جانئے کہ عملی دعوت کا یہ ایک بہترین موقع ہے، چونکہ ہر شخص کی نگاہ آپ ہی کی طرف ہے ، آپ کی ہر حرکت و سکون  پر سب کی نظریں ہیں ، آپ جس ہاسپٹل میں ہیں اس کا پورا عملہ ، ڈاکٹرس اور نرسس بھی آپ کے ایک ایک عمل کو دیکھ رہے ہیں، شاید دعوت کے لئے اللہ تعالٰی نے آپ کو یہ بہترین موقع دیا ہے  اسے غنیمت جانتے ہوئے  عملی دعوت میں لگ جائیے اور اپنے عمل سے صحیح اسلام کی تصویر پیش کیجئے کیونکہ آپ اس وقت جو بھی عمل کریں گے دنیا کی نظر میں وہ اسلام سمجھا جائے گا 
اس وبا سے متعلق اہل تبلیغ پر طرح طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں  ان الزامات سے مت گھبرائیے ،ایسے موقع پر قرآن مجید ہماری رہنمائی کرتا ہے ، حضرت یوسف علیہ السلام کے واقعے کو یاد کیجئے ان پر بے بنیاد الزام لگایا گیا تھا اگرچہ اس کی نوعیت اہل تبلیغ پر لگے الزامات سے مختلف ہے لیکن چونکہ اس واقعہ میں ہمارے لئے رہنمائی ہے اس لئے اس واقعہ کو سامنے رکھئے ، چنانچہ  اس الزام کے نتیجے میں حضرت یوسف علیہ السلام کو جیل میں ڈال دیا گیا حالانکہ خود عزیز مصر یہ جانتا تھا کہ یوسف علیہ السلام بے گناہ ہیں  ، لہذا جیل میں حضرت یوسف علیہ السلام نے دعوت و تبلیغ کا کام انجام دیا اور پھر حالات ایسے بنتے چلے گئے کہ نا صرف یہ کہ علی رؤوس الاشھاد یوسف علیہ السلام کی بے گناہی ثابت ہوئی بلکہ  ان کی برتری اور فوقیت بھی ثابت ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں اقتدار عطا فرمایا ( وكذلك مكنا ليوسف في الارض _ الآية)  ترجمہ۔ ٫٫ "" اور ہم نے اس طرح سے یوسف علیہ السلام کو زمین میں اقتدار عطا کیا کہ وہ جہاں چاہیں اپنا ٹھکانہ بنائیں ، ہم جسے چاہتے ہیں اپنی رحمت سے حصہ دیتے ہیں اور  ہم محسنوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتے ،،'' 

اس وقت ہمارے لئے اس واقعہ سے بڑھ کر کوئی پیغام اور رہنمائی نہیں ہو سکتی کہ جس میں بشارت بھی پوشیدہ ہے 
اس موقع پر  یہ ضروری  بات ملحوظ رکھنے کی ہے کہ  ایسے حالات میں آپ کو مشتعل اور panic  کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی لہذا مشتعل اور panic , ہرگز مت ہوئیے  بلکہ پوری ہمت کے ساتھ ، صبر کے ساتھ ، ہوشمندی کے ساتھ ، سنجیدگی کے ساتھ عملی دعوت  میں لگے رہئے، بعض جگہ سے ویڈیو آئی ہیں کہ جس میں جماعت کے ساتھی کہ انہیں جن ہاسپٹلوں میں رکھا گیا ہے ان ہاسپٹلوں کی صفائی کرتے نظر آئے ہیں  یہ بھی عملی دعوت کا ایک بہترین نمونہ ہے  اس طریقہ سے اور دوسرے اور طریقوں سے دعوت کا کام انجام دیجئے ان شاءاللہ  اللہ تعالیٰ آپ کو ضرور سرخرو فرمائے گا 
اخیر میں پھر توجہ دلاؤں گا کہ ان حالات اور چیلنجز کو موقع میں بدل دیجئے  اور اس سے فائدہ اٹھائیے پورا ملک اور پوری دنیا آپ کو دیکھ رہی ہے اس وقت  آپ جو عمل پیش کردیں گے  وہ دس مرتبہ  بلکہ سو مرتبہ کہنے سے زیادہ مؤثر ہوگا  لہذا  صبر و ہمت سے کام لیتے ہوئے اللہ رب العزت سے مدد بھی طلب کرتے رہئے اور اس فریضہ کو پورا کرتے رہیے، پوری امت مسلمہ آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے لئے دعا گو ہے یقیناً اللہ تعالیٰ ہی  مشکل راستوں میں نئی راہیں پیدا کرنے والا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و مددگار ہو اور پوری ملت  اسلامیہ کے حق میں حالات سازگار فرمائے ۔ آمین ۔