Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 20, 2020

نفرت انگیزی بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی شبیہ اور اقتصادیات کو پہنچا سکتی ہے شدید نقصان‘‘۔۔۔نوید ‏حامد ‏نے ‏وزیر ‏اعظم ‏کو ‏متوجہ ‏کیا ‏

غور طلب ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دینے اور ان کے خلاف نفرت انگیزی کرنے کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں جن کے ردعمل میں عرب ممالک میں پارلیمنٹیرین کی جانب سے کئی ٹوئٹ کئے گئے ہیں۔

نئی دہلی۔/صداٸے وقت /ذراٸع / 20 اپریل 2020.
==============================
 ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی  وجہ سے کئی چھوٹے موٹے کام کرنے والوں، سبزی بیچنے والوں پر حالیہ دنوں میں حملے ہوئے ہیں اور مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ تاہم، اب یہ معاملہ طول پکڑ گیا ہے۔ عالمی سطح پر کئی عرب ممالک میں ٹویٹ ہو رہے ہیں  جن کو دیکھتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے وزیراعظم نریندر مودی کو ان ٹویٹس کی جانب توجہ دلاتے ہوئے ہندوستان کی شبیہ اور ہندوستانی اقتصادیات پر منڈلا رہے خطرات پر توجہ دلائی ہے۔
نوید حامد نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔ نوید حامد نے ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے حامیوں کو مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے سے روکیں اور اس معاملے میں باضابطہ اپنے حامیوں اور فینس سے اپیل کریں۔ ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس طریقے سے عرب ممالک میں اسلاموفوبیا کو لے کر ہندو ستانی سازوسامان کے بائیکاٹ کی بات کی جارہی ہے اس سے ہندوستان کی شبیہ کو بچانے اور ہندوستان کی اقتصادیات کو بچانے کی ضرورت ہے۔ نوید حامد نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات کو وزیراعظم کو خطرے کی گھنٹی کی طرح لینا چاہیے۔ نوید حامد نے کئی عرب ممالک کے بڑے لیڈروں اور پارلیمنٹیرین کے ٹویٹ بھی وزیراعظم اور وزیراعظم کے دفتر کو ٹیگ کیے ہیں۔
غور طلب ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دینے اور ان کے خلاف نفرت انگیزی کرنے کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں جن کے ردعمل میں عرب ممالک میں پارلیمنٹیرین کی جانب سے کئی ٹوئٹ کئے گئے ہیں۔ جن میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے خلاف نفرت انگیزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ خلیج ممالک میں بہت سارے ہندوستانی کام کرتے ہیں۔ جو نفرت انگیزی کر رہے ہیں انہیں وزیر اعظم مودی کے پاس واپس بھیجا جائے۔ ٹویٹ کرنے والوں میں متحدہ عرب امارات، کویت اور انڈونیشیا کے پارلیمنٹیرین شامل ہیں۔