Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 6, 2020

شارجہ: 45 منزلہ اقامتی ٹاورہولناک آگ کی لپیٹ میں، نزدیکی عمارتوں سے بھی مکینوں کا انخلإ۔


شارجہ کے علاقے النھدہ میں واقع ایک بلند وبالا اقامتی ٹاور میں منگل کی شب اچانک آگ بھڑک اٹھی ہے جس نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔اس کے نتیجے میں نو افراد زخمی ہوگئے ہیں اور انھیں جائے وقوعہ ہی پر ابتدائی طبی امداد دی جارہی تھی۔

شارجہ ۔۔یو اے ای/صداٸے وقت /ذراٸع / ٦ مٸی ٢٠٢٠۔
==============================
شارجہ سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر کرنل سامی خمیس النقبی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کے محکمہ کی فوری امدادی کارروائی سے ایک بڑی تباہی کو رونما ہونے سے بچا لیا گیا ہے۔ فوری طور پر ٹاور میں آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ مقامی وقت رات نو بج کر چار منٹ پر آبکو ٹاور کی دسویں منزل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔اس واقعے کی طلاع ملتے ہی آگ بجھانے والا عملہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا تھا اور اس نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی تھیں۔
یہ ٹاور 2006ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔اس کی پارکنگ سمیت 45 منزلیں ہیں۔اس کی 36 منزلیں رہائشی فلیٹوں پر مشتمل ہیں اور ہر منزل میں 12 فلیٹ ہیں۔آگ لگنے کے فوری بعد ان فلیٹوں اور نچلی منزل میں دکانوں کو خالی کرالیا گیا تھا۔
شارجہ پولیس کے سنٹرل آپریشنز کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کرنل ڈاکٹر علی ابو الزود نے بتایا ہے کہ پولیس فلیٹوں میں پھنس کر رہ جانے والے افراد کا سراغ لگانے کے لیے ڈرون استعمال کررہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ’’ہم نے عمارت کے مالک سے رابطہ کر لیا ہے اور تمام مکینوں کی رہائش کے لیے متبادل بندوبست کیا جائے گا۔تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کل کتنے اپارٹمنٹ آتش زدگی سے متاثر ہوئے ہیں۔‘‘
اس ٹاور میں آتش زدگی کے فوری بعد نزدیک واقع عمارتوں کو بھی ان کے مکینوں کے تحفظ کے پیش نظر خالی کرالیا گیا تھا۔عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ٹاورکی دسویں منزل میں آگ لگنے کے بعد دوسرے حصوں میں بھی پھیل گئی تھی ۔
شارجہ کے مقامی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 40 منٹ تک ٹاور کو آگ لگی ہوئی تھی اور اس ٹاور میں واقع فلیٹوں کے مکین روزہ افطار کرنے کے بعد شاہراہوں پر اپنی گاڑیوں میں بیٹھے تھے یا پیدل ادھر ادھر کوئی جائے پناہ تلاش کررہے تھے۔اس ٹاور میں بعض پاکستان و ہندوستانی شہریوں  سمیت تارکینِ وطن کی بڑی تعداد مقیم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انھیں اب کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں جائیں گے۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ ۔