Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 11, 2020

قیدیوں کی رہائی کیلئے جمعیۃ علماء ہند کی سپریم کورٹ میں عرضی داخل،


جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرکے گزارش کی ہےکہ وہ ریاستی حکومتوں کو حکم جاری کرے کہ وہ جیل سے قیدیوں کو عارضی ضمانت پر رہا کرے تاکہ انہیں کورونا وائرس کے خطرے سے بچایا جاسکے۔

ممبئی: صداٸے وقت /ذراٸع /١١ مٸی ٢٠٢٠۔
=============================
ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل اور بائیکلہ جیل میں قید ملزمین اور جیل اسٹاف کی کورونا پازیٹیو کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرکے گزارش کی ہے کہ وہ ریاستی حکومتوں کو حکم جاری کرے کہ وہ جیل سے قیدیوں کو عارضی ضمانت پر رہا کرے تاکہ انہیں کورونا وائرس کے خطرے سے بچایا جاسکے۔ آرتھر جیل میں مقید ملزمین کے اہل خانہ نے ان سے ملزمین کی عارضی رہائی کی کوشش کرنے کی گزارش کی، جس کے بعد ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول کے توسط سے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی ہے۔
داخل پٹیشن میں یہ کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کےحکم کے باوجود ریاستی حکومتوں نے ملزمین کو رہا نہیں کیا، جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے کہ پہلے ممبئی کی آرتھرروڈ جیل کے قیدی کورونا کا شکار ہوئے اور اب خواتین قیدیوں کے لئے مختص بائیکلہ جیل میں بھی قیدی کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔ اسی طرح اِندور جیل سے بھی کورونا کا شکار ہوئے قیدیوں کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔ پٹیشن میں مزید درج کیا گیا ہے کہ بیرون ممالک بشمول انڈونیشا، ساؤتھ افریقہ، ارجنٹینا وغیرہ ممالک نے 50 ہزار سے زائد قیدیوں کو عارضی ضمانت پر رہا کیا۔ اس کے برعکس ہندوستان نے محض چند ہزار قیدیوں کو ہی جیل سے رہا کیا ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اس پٹیشن میں مستقل رہائی کے لئے نہیں بلکہ عارضی طورپر قیدیوں کو رہاکرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
حالانکہ ہندوستانی جیلیں دوسرے ممالک کی جیلوں کی بہ نسبت قدرے گنجان ہیں۔ پٹیشن میں درج کیا گیا ہےکہ 800 ملزمین کی گنجائش والی آرتھر روڈ جیل میں فی الحال 2600 ملزمین مقید ہیں، لہٰذا سوشل ڈیسٹنسنگ کا تصور ہی نہیں کیا جا سکتا۔  اس لئے ملزمین کو ضمانت پر رہا کردینا چاہئے، لیکن جیل انتظامیہ ایسا نہیں کرکے ملزمین کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ آرتھر روڈ جیل میں مقید قیدیوں اور اسٹاف جن کی کل تعداد 115 ہے کی کورونا پازیٹیو رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد ملزمین کے اہل خانہ پریشان ہیں۔
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے اس حوالہ سے کہا کہ جیلوں میں برسوں سے سزا کاٹ رہے قیدیوں کی رہائی کے تعلق سے جو اہم پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے، اس میں بھی تمام قیدیوں کی خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہورہائی کی درخواست کی گئی ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ممبئی کی آتھر روڈ جیل اور بائیکلہ جیل میں اس طرح کے قیدی کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں یہ ایک بڑے خطرے کا اشارہ ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ اس پٹیشن میں مستقل رہائی کے لئے نہیں بلکہ عارضی طورپر قیدیوں کو رہاکرنے کی گزارش کی گئی ہے تاکہ یہ قیدی اپنے گھرجاکر اس وباسے تحفظ کی تدبیر کرسکیں۔ غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں اب تک صرف 576 ملزمین کی رہائی عمل میں آئی جبکہ ہائی پاور کمیٹی نے 11000 ملزمین کی رہائی کی سفارش کی تھی۔