Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 19, 2020

یونائیٹڈ مسلمس فرنٹ کا عید کی نماز کی اجازت کے لئے اروند کیجریوال کو خط۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٩مٸی ٢٠٢٠۔
=============================
ملک کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے طور پر چوتھے لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہا ہے ملک کی عوام مصیبتیں جھیلیں رہے  ہیں اور خندہ پیشانی کے  ساتھ وزارت صحت کی گائیڈ لائنس پر عمل کر رہے ہیں۔ اس پورے لاک ڈاؤن میں حالانکہ متعدد چیزوں کی چھوٹ دی گئی ہے اور کئی سیکٹرز میں احتیاط کے ساتھ تجارت اور پروڈکشن کی اجازت بھی دی گئی ہے تاہم ملک میں سنیما ہال سے لے کر مسجد مندر تمام مذہبی مقامات پر لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے۔
اس سب کے بیچ یونائیٹڈ مسلمس فرنٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو عید کی نماز کی اجازت دینے کے لیے خط لکھا ہے فرنٹ کے صدر شاہد علی ایڈووکیٹ نے لکھا ہے عید کی نماز ایک خصوصی نماز ہے جس میں دو رکعت ہوتی ہیں اور بعد میں خطبہ ہوتا ہے اور اس میں بہت ہی کم وقت خرچ ہوگا اور بعد میں تمام لوگ اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے تمام لوگ اپنی چٹائی اپنے ساتھ لے کر آئیں گے دہلی حکومت کو عید کی نماز کو تمام طرح کی احتیاط اور اور سماجی دوری کے ساتھ ادا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔خط میں لکھا گیا ہےاگر دو رکعت نماز ادا کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو اس سے کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں کوئی نقصان نہیں ہوگا بلکہ اس سے ہندوستان کی ثقافتی اور مذہبی روایات و تہذیب کو توانائی ملے گی اور ہندوستان کی کثرت میں وحدت مزید مضبوط ہوگی۔
خط میں دلیل دی گئی ہے جب شراب کی دکانیں کھولی گئی ہیں ہی بازاروں کی دکانوں کو کچھ شرائط کے ساتھ کھولے جانے کی اجازت ہے۔اسی طرح سے خصوصی نماز کی اجازت شرائط کے ساتھ دی جا سکتی ہے ان شرائط میں سماجی دوری ، اپنی سینیٹایز چٹائیاں لانے جیسی شرائط شامل ہیں۔ غور طلب ہے کہ کرونا وائرس کی  آفت کی وجہ سے ملک بھر کے علماء اور  دانشوروں نے گھروں میں نماز ادا کرنے کی اپیلیں جاری کی ہیں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے بھی عید کی نماز کی جگہ نفل نماز گھروں میں ادا کرنے اپیل سامنے آئی ہے۔ بہرحال اس پورے معاملے میں گیند دہلی حکومت کے پالے میں ہے اور دہلی حکومت کے سربراہ  وزیراعلی اروند کیجریوال کو فیصلہ کرنا ہے۔