Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 5, 2020

جونپور۔۔کیا کرونا واٸرس کا ذخیرہ صرف پراٸیوٹ اسپتالوں میں سمٹ کر رہ گیا ہے۔؟

لاک ڈاٶن کا پہلا مرحلہ۔۔۔۔۔اسپتال/ کلنک نہیں کھولو گے تو لاٸسنس رد۔
لاک ڈاٶن کا تیسرا مرحلہ۔۔۔۔۔۔اسپتال /کلنک کھولو گے تو لاٸسنس رد۔
از /ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔
جونپور۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔/ 5 مٸی 2020.
==============================
جونپور ضلع یلو زون میں ہونے کے بعد بھی یہاں پر کزشتہ ٢ مٸی کو اچانک ضلع انتظامیہ نے ایک حکم نامہ جاری کرکے سبھی پرائيویٹ اسپتال /نرسنگ ہوم /کلنک /میٹرنیٹی /ڈسپینسریز و ڈاٸگنوسٹک مراکز کو بند کرا دیا۔جبکہ سبھی  میڈیکل اسٹور کو مکمل کھولنے کی آزادی دے دی گٸی ۔
آج مورخہ 5 مٸی کو ضلع مجسٹریٹ کیطرف سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کرکے اور بھی ضروری خدمات و دیگر دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گٸی۔۔شراب کی دکانیں بھی کھل رہی ہیں۔شراب کی دکانوں سے لیکر بازار و بینک تک ہر جگہ سوشل ڈسٹینسنگ کی دھجیاں اڑ رہی ہیں مگر ضلع انتظامیہ کو شاید ان سے کورونا پھیلنے کا خطرہ نہیں جتنا ضلع کے پرائيویٹ  ڈاکٹروں سے ہوگا۔اس لٸے سبھی پرائيویٹ اسپتالوں کو بند کرنے کا حکم نامہ جاری کرنا پڑا۔۔ضلع کے پرائيویٹ اسپتال ضلع انتظامیہ کی نگاہ میں شاید ”کرونا واٸرس کے ذخاٸر “ ہیں۔

لاک ڈاٶن کے پہلے مرحلے میں جب صحت و طب سے متعلق کام پر چھوٹ تھی تو اس وقت بعض ڈاکٹروں و اسپتالوں نے خود کو محفوظ رکھنے کے لٸیے اپنے اسپتالوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا تو اسی ضلع انتظامیہ نے عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوٸے نوٹس جاری کیا کہ اسپتال نہ کھولنے پر لاٸسنس رد کر دیا جاٸے گا۔۔اب جبکہ لاک ڈاٶن 40 دن سے زیادہ کا ہوچکا ہے ۔نصف سے زیادہ دکانوں کو کھولنے کی اجازت مل چکی ہے ایسے میں پرائيویٹ اسپتالوں کو بند رکھنا مناسب نہیں لگ رہا ہے۔

[05/05, 5:09 pm] Cred: اسپتال /کلنک / میڈیکل اسٹور و صحت کے تعلق سے دیگر شعبہ جات ضروری خدمات میں شامل ہیں۔ضلع انتظامیہ ان ضروری خدمات کو کیوں موقوف کردی اس کیوجہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔۔ستم ظریفی تو یہ کہ کہا جارہا ہے کہ میڈیکل اسٹور سے دوا مانگ کر کھا لو ۔۔۔جس میڈیکل اسٹور کو بغیر ڈاکٹر کے پرچہ کے دوا بیچنے کا قانونی حق نہیں اب وہ میڈیکل اسٹور کے لوگ مریض کی کیفیت پوچھ کر دوا تجویز کرکے دیں گے۔۔۔؟
گزشتہ دنوں شاہگنج کے سی ایچ سی سینٹر پر بتایا گیا کہ جو بھی مریض کسی ڈاکٹر کے پاس جاٸیں تو اسے سی ایچ سی سینٹر یا ضلع پر ریفر کر دیا جاٸے ۔۔شاہگنج سی ایچ سی سینٹر پر تو معقول انتظام نہیں ۔۔ہر مریض جونپور ضلع اسپتال و ضلع انتظامیہ کے ذریعہ منتخب کردہ اسپتال میں جا نہیں سکتا۔۔۔پریشانی صرف عوام کو ہو رہی ہے ۔عوام کی پریشانی کا اندازہ شاید ضلع انتظامیہ کو نہیں ہے۔
اب جبکہ رجسٹرڈ  پرائيویٹ اسپتال /کلنک بند ہیں تو ایسے میں مزے جھولا چھاپ کے ہو گٸیے ہیں۔۔۔کہا تو یہ جا رہا ہے کہ جھولا چھاپ پر خاص نگرانی ہوگی اور ان پر کارواٸی بھی ہوگی۔مگر پریکٹکل یہ ہے کہ رجسٹرڈ و کوالیفاٸی لوگ بند کٸیے ہیں اور جھولا چھاپ جم کر پریکٹس کر رہے ہیں ۔کسی پر کوٸی کارواٸی نہیں ہو رہی ہے۔
ضلع انتظامیہ کو عوام کی تکالیف کو دیکھتے ہوٸے ” ضروری خدمات “ کے تحت تمام پرائيویٹ طبی خدمات کو جلد از جلد بحال کردینا چاہٸے۔