Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 6, 2020

تبلیغی ‏جماعت ‏کے ‏امیر ‏نسیم ‏احمد ‏کی ‏دوران ‏حراست ‏موت ‏پر ‏سماجوادی ‏لیڈر ‏کا ‏ریاستی ‏حکومت ‏سے ‏سوال ‏۔

جون پور۔۔اتر پردیش۔/صداٸے وقت /ذراٸع / ٦ مٸی ٢٠٢٠۔ (نماٸندہ) ۔
==============================
سماجوادی پارٹی کے سابق قومی ترجمان عمیق جامعی نے میڈیا کو جاری رلیز کے زریعے ضلع کے امیر جماعت نسیم احمد کے انتقال کر غم کا اظہار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں تبلیغ جماعت کے امیر نسیم احمد کی کورونا جانچ کی رپورٹ منفی آنے کے بعد 14روز کے کورنٹائن کے بعد جب وہ گھر لوٹ آئے تو ان کے ساتھ دیگر 40 لوگوں پر ریاستی حکومت کے حکم پر تبلیغ کے نام پر مقدمات بھی درج کرجیل میں قید کر دیا گیا جبکہ جونپور کے لوگوں نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کورونا تفتیش کی حمایت بھی کی تھی جس سے جونپور کے مکینوں میں کوئی بھی کورونا مثبت نہیں پایا گیا تھا لیکن گزشتہ رات جونپور کے تبلیغی جماعت کے امیر نسیم احمد کو جب دل کا دورہ پڑا تو عارضی جیل کے طور پر پرساد کالج میں انتظامیہ ایمبولینس بلاتی رہ گئی اور 40 منٹ کے بعد جب تک صحت  محکمہ صحت نے توجہ دی تب تک وہ اس دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ 
انھوں نے فون سے مرحوم نسیم احمد کے اہل خانہ کو تسلی دیتے ہو ئے کہا کہ اہل جونپور نے کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کی حمایت میں جو تعاون کیا تھا انتظامیہ نے اپنی حرکتوں سے پورا مٹی میں ملا دیاہے۔انھوں نے کہا کہ جب حکومت کو معلوم تھا کہ نسیم احمد دل کے مریض اور پی جی آئی کے مریض ہیں تو انھیں لکھنؤ منتقل کیوں نہیں کیا گیا؟ جب ضلع میں تبلیغ جماعت کے لوگوں نے انتظامیہ کی مدد کی اور ایک معاملہ پازٹیو ضلع کا نہیں آیا تو 307 جیسے سنگین دفعات لگانے کی آخر وجہ کیوں بنی؟مسٹر جامعی نے کہا کہ پورا ضلع نسیم احمد کے شائستگی اور بزرگی سے واقف ہے، لیکن جس طرح سے علاج میں امتیازی سلوک کیا گیا اور میڈیا ٹرائل کر ایک سماج کو بدنام کیا گیا اس سے کو ئی لڑائی نہیں لڑی جاسکتی۔ انھوں نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ خاطیوں کی شناخت کر کے کاروا ئی کریں کورونا کے خلاف جنگ میں پوراصوبہ مسلم تنظیمیں حکومت کے ساتھ ایک پیر پر کھڑی ہیں ایسی حالت میں کسی بھی شہری کی صحت کے ساتھ کسی کو بھی ذات، مذہب کا نام لے کر کھلواڑ کر نے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔