Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 12, 2020

الہٰ ‏آباد ‏یونیورسٹی ‏کا ‏نام ‏بدل ‏کر ‏پریاگ ‏راج ‏یونیورسٹی ‏کر ‏دینے ‏کی ‏شدید ‏مخالفت۔

گذشتہ سال کے آخری دنوں میں مرکزی وزارت برائے انسانی وسائل اور یوگی حکومت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو خط لکھ کر پوچھا تھا کہ الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے کے سلسلے میں اس کا موقف کیا ہے؟

الہ آباد: اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /١٢ مٸی ٢٠٢٠۔
==============================
اترپردیش کے الہ آباد کا نام تبدیل کرکے پریاگ راج کئے جانے کے بعد اب الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدل کر پریاگ راج یونیورٹی کرنےکا معاملہ گرماتا جا رہا ہے۔ یو گی حکومت  اور ایچ آر ڈی منسٹری نے یونیورسٹی انتظامیہ کو خط لکھ کر الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے کے بارے میں اس کی رائے معلوم کی تھی۔ گرچہ الہ آباد یونیورسٹی کی مجلس  عاملہ نے کثرت رائے سے الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے کے خلاف اپنے موقف  کا اظہار کر دیا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ اب  مرکزی حکومت کو ہی کرنا ہے۔ الہ آباد شہر کا تاریخی نام بدلنے کے بعد سے ہی  الہ آباد یونیورسٹی کا نام بھی  بدلنے کی کوشش شروع ہو گئی  تھی۔
گذشتہ سال کے آخری دنوں میں مرکزی وزارت برائے انسانی وسائل اور یوگی حکومت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو خط لکھ کر پوچھا تھا کہ الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے کے سلسلے میں اس کا موقف کیا ہے؟ یونیورسٹی کے موجودہ کار گزار وائس چانسلر پروفیسر آر آر تیواری نے اس معاملے کو مجلس عاملہ کے پاس بھیج دیا تھا۔ اب مجلس عاملہ نے اس مسئلے پر اپنی رائے ظاہرکردی ہے۔ مجلس عاملہ  کے 15 ممبران میں سے 12 ممبران نے کہا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مجلس عاملہ کا کہنا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنے سے کئی  طرح کی تعلیمی اور انتظامی مشکلات کا سامنا کرنا پڑےگا۔
الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدل کر پریاگ راج یونیورسٹی کرنے کی خبر جیسے ہی لوگوں کو پتہ چلی۔ سوشل میڈیا پر اس کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ الہ آباد یونیورسٹی کے اولڈ بوائز کے علاوہ شہرکے دانشور طبقے نے بھی الہ آباد یونیورسٹی کا نام بدلنےکی سخت مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی صرف ایک ادارے کا نام نہیں ہے بلکہ اس کے نام کے ساتھ 150 برس پرانی شاندار روایت بھی وابستہ ہے۔ الہ آ باد طلبا یونین کے سابق صدر انوگرھ نارائن سنگھ   کا کہنا ہےکہ وہ الہ آباد یونیورسٹی کا نام کسی بھی حال میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔
ماہرین تعلیم اور ایم ایل سی واسو دیو یادؤ کا کہنا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی کو مشرق کا آکسفورڈ کہا جاتا ہے۔ الہ آباد یونیورسٹی پوری دنیا میں ایک منفرد اور تاریخی مقام رکھتی ہے۔ ایسے میں اس کا نام بدلنا اس کی  شناخت ختم کرنے کے مترادف ہوگا۔ فی الحال الہ آباد یونیورسٹی کی مجلس عاملہ نے کثرت رائے سے یونیورسٹی کا نام بدلنے کے سر کاری تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی مجلس عاملہ کے فیصلے کی رپورٹ ایچ آر ڈی منسٹری کوبھیج دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں ایچ آر ڈی منسٹری کیا فیصلہ لیتی ہے؟