ماہِ صیام کی مناسبت سے کچھ اشعار آپ احباب کی بصارتوں اور بصیرتوں کے حوالے:
خالد صدیقی۔
صداٸے وقت
============
ہے روٹھا رب تو اسے پھر سے رام کر لیجے
ملا ہے وقت، صیام و قیام کر لیجے
خدا ہی جانے، ملے پھر، ملے نہ اگلے برس
عبادتوں میں بسر صبح و شام کر لیجے
خیالِ سیّدِ خیرالانام آئےجب
تو نذر ان کی درود و سلام کرلیجے
قضا نماز نہ ہو کوئی اس مہینے میں
بصد خلوص یہی اہتمام کر لیجے
اس ایک ماہ میں ہوتا ہے قید جب شیطاں
نہ آئیں دام میں پھر، انتظام کر لیجے
طفیلِ شھرِ مبارک، ہو نفس کی اصلاح
یہی ہے امر تو، یہ التزام کر لیجے
ہزار ماہ سے بہتر ہے، رات قدر کی ایک
نصیب ہو یہ ہمیں، انصرام کر لیجے
زکوٰۃ، فطرہ و صدقہ، ہیں امرِ رب خالد
سبھی ہیں خیر کے باعث، مدام کر لیجے
خالد صدیقی صبرحدی