Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, May 8, 2020

سناٹے ‏کو ‏چیرتی ‏ہوٸی ‏ایک ‏” ‏نظم“



از✏ فضیل احمد ناصری /صداٸے وقت /٨ مٸی 2020
==============================
مرے  اشعار  سنّاٹوں  کے  یوں  خاکے  اڑاتے  ہیں
اندھیری رات میں جیسے  ستارے  جگمگاتے  ہیں

عجب  انداز  ہے  تہذیبِ  نو  کے  گل  فشانوں  کا
اندھیروں کی اشاعت کے لیے  شمعیں جلاتے ہیں

عقابوں کے نشیمن اب ہیں زاغوں کے تصرف میں
جنہیں  پینا  نہیں  آتا ، وہ  مے  خانے  چلاتے ہیں

تحیّر  کی  ضرورت  کیا، یہ اپنی اپنی قسمت  ہے
فرشتے  ذکر  کرتے  ہیں، شیاطیں غل مچاتے ہیں

نہیں لازم کہ انساں موج میں  ہی  غرق  ہو جائے
نہ  ہو  ہمت  تو ساحل پر ہی اکثر ڈوب جاتے ہیں

عزیزو ! ہر   کوئی   کافر   ابو طالب   نہیں   ہوتا
جو  کافر  ہیں، ہمیشہ  کفر  کے  ہی کام  آتے  ہیں

ہماری  کاوشیں  محمول  ہوتی  ہیں  خوشامد پر
عدو کے واسطے  ہم  کس لیے  بزمیں سجاتے ہیں

عبادت   نام   دے   ڈالا  ہے  تفریحات  کا  ہم  نے
بَرَہْمن  کو  تو  دیکھو ! کیسے منصوبے بناتے ہیں

اذاں  سے کانپتے ہیں وہ تو حیرت کیجیے کیونکر
صدائے حَیْعَلَہ سے اب تو ہم بھی جھنجھلاتے ہیں


پیش کش: *فضیل احمد ناصری آفیشیل یوٹیوب چینل*