Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 19, 2020

بلریا ‏گنج ‏مظاہرہ۔۔چار ‏ماہ ‏سے ‏زاٸد ‏جیل ‏میں ‏بندباقی ‏مزید4 ‏افراد ‏کی ‏ضمانت ‏کی منظوری ‏کیساتھ ‏تمام ‏١٩ ‏افراد ‏کی ‏ضمانت ‏منظور ‏ہو ‏چکی ‏ہے۔6 ‏افراد ‏کی ‏رہاٸی ‏باقی۔

اعظم گڑھ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /19 جون 2029.
==============================
بلریا گنج شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں گرفتار مزید چار لوگوں کو جمعہ کے روز الہ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنایا۔ سبھی کی ضمانت منظور ہوچکی ہے. لیکن 6 لوگوں کی رہائی ابھی باقی ہے۔
قصبہ بلریاگنج کی بازار خاص میں واقع مولانا محمد علی جوہر پارک میں گزشتہ فروری 2029 میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہرے میں بے گناہ گرفتار باقی بچے چار لوگ شمیم احمد، ابوسعد، شاداب غفران اور اجمعین کی ضمانت بھی جمعہ کے روز ہائی کورٹ سے منظور ہوگئی، اس طرح جتنے لوگ جیل گئے تھے سب کی ضمانت منظور ہوگئی۔
18 مئی سے ضمانت پر رہائی کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا سب سے پہلے مولانا طاہر مدنی کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے چار پانچ دن بعد سلمان ذوالفقار جو گرفتار ساتھیوں میں سب سے کم عمر تھا اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی. اس کے بعد چار پانچ دن کے وقفے سے باقی لوگوں کی ضمانت پر رہائی کا سلسلہ شروع ہوا اور آج پورے 19 لوگوں کی ضمانت منظور ہوچکی ہے. لیکن 6 لوگ ابھی جیل کے اندر ہی ہیں دو کی رہائی سنیچر 20 جون کو ہونے کی امید ہے جب کہ باقی چار کی رہائی دوشنبہ کو ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔
مولانا طاہر مدنی نے  کہا کہ جس دن میری ضمانت پر رہائی ہوئی تھی، اسی دن سے  میں نے بقیہ 18 کی ضمانت کے لیے کوشش شروع کردی تھی کہ ان کی بھی جلد از جلد ضمانت منظور ہوجائے اور وہ بھی رہا ہوکر اپنے گھر واپس آجائیں. آخر کار ہماری لگن اور ہمارے وکیل کے پی پاٹھک کی محنت کام آئی .مولانا نے اپنے وکیل اور تمام بہی خواہوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے ہماری رہائی کے لیے بہت دوڑ دھوپ کی ہے یہاں تک کہ رمضان المبارک میں بھی رہائی کے لیے کو شش کرتے رہے۔
واضح رہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بلر یا گنج بازار خاص میں واقع مولانا محمد علی جوہر پارک میں ہورہے مظاہرے کے دوران 5 فروری کی صبح میں پولس نے خواتین پر لاٹھی چارج کیا تھا جس میں  کئی خواتین  بری طرح زخمی بھی ہوئی تھیں اور مردوں میں سے 19 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا. ان 19 لوگوں کی ضمانت منظور ہوچکی ہے لیکن 6 لوگ ابھی بھی جیل میں ہیں چار پانچ رو میں ان کی بھی رہائی کی امید ہے۔