Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 19, 2020

رنگے ‏ہاتھوں ‏گرفتار ‏دیویندر ‏سنگھ ‏کو ‏ضمانت۔....پولیس ‏تحقیقات ‏اور ‏عدالتی ‏کارواٸیوں ‏کا ‏عجب ‏معیار۔


از/ سمیع اللہ خان /صداٸے وقت /١٩ جون ٢٠٢٠۔
==============================
 آج دہلی عدالت نے کئی دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ماخوذ اور دو دہشتگردوں کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سابق پولیس آفیسر دیویندر سنگھ کو ضمانت دے دی ہے، عدالت نے ایسے خطرناک شخص کو اس بناء پر ضمانت دی ہیکہ دہلی پولیس دیویندر سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کرسکی ہے، یہ عجیب و غریب صورتحال دیکھ کر ملک کا ہر انصاف پسند اور حساس شہری دم بخود ہے، ایکطرف مسلح دہشتگردانہ مقدمات میں ماخوذ شخص آزاد ہورہاہے، دوسری طرف خالد سیفی، صفورہ زرگر، میران حیدر، جیسے لوگ جو پڑھائی لکھائی اور انصاف کے لیے کام کرتےہیں انہیں جیل میں بند رکھ کے ٹارچر کیا جارہاہے _
*دیویندر سنگھ پر ایک نظر:*
 دیوندر سنگھ کو جنوری میں، سری نگر۔جموں نیشنل ہائے وے کے چیک پوائنٹ پر روکا گیا، اس وقت وہ جس گاڑی میں تھا اسی میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سمیت ایک اور جنگجو موجود تھا، اور وہیں پر انہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کیاگیا 
۲۰۰۱ میں پولیس تحویل میں ہونے والی  اموات کے خلاف زبردست احتجاج ہوا تھا جس کے بعد دیویندر سنگھ کا بڈگام سے ٹرانسفر ہوگیا 
۲۰۱۵ میں دیویندر سنگھ اور اس کے ایک ساتھی افسر کے خلاف، عام لوگوں سے پیسے اینٹھنے اور انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کے الزام میں ایف آئی آر ہوئی تھی 
 قابل ذکر بات یہ بھی ہیکہ: پلوامہ حملوں کے سلسلے میں اس کا نام آچکاہے، دیویندر سنگھ پلوامہ میں Dysp کی پوسٹ پر رہ چکا ہے
 اس کے علاوہ بڑا پس منظر یہ ہیکہ  انڈین پارلیمنٹ حملوں کے کلیدی ماخوذ افضل گرو جنہیں پھانسی دی جاچکی ہے، اس نے بھی ایک خط لکھ کر اپنے اور   دیویندر سنگھ کے تعلقات کا خلاصہ کیا تھا، دیویندر سنگھ، اور افضل گرو کے ساتھ کنکشن کا خلاصہ ہنوز تفتیش کے قابل ہے، 
وائر کے مطابق افضل گرو نے دیویندر سنگھ کو پارلیمنٹ حملوں میں ملزم بنایاتھا
 لیکن ۲۰۱۳ میں افضل گرو کو پھانسی ہوچکی ہے البتہ پارلیمنٹ حملوں میں دیویندر سنگھ کے ملوث ہونے کے الزامات اور امکانات کی تحقیقات کے لیے حکام نے ایکشن نہیں لیا
 افضل گرو نے دیویندر سنگھ کے متعلق جو  شہادت ریکارڈ کرائی تھی اس کا یہ حصہ پڑھیے: 
" دیویندر سنگھ نے مجھے  ایک آدمی کے لیے دہلی میں رہائشی انتظامات کرنے کا حکم دیا تھا اور اُس آدمی کو بعد میں پارلیمنٹ حملوں کے مقدمے میں گولی مار کر ہلاک کردیاگیا تھا "
 یہ انکشاف افضل گرو نے اپنے اُس خط میں کیا تھا جو اس نے اپنے وکیل کو لکھا تھا_
 دیویندر سنگھ کی گرفتاری کے وقت سورسز کے ذریعے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ تفتیش میں وہ کئی بڑے راز فاش کرسکتاہے 
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دیویندر سنگھ نے اپنی گرفتاری کے وقت ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سے کہا تھا کہ:
 "  کھیل مت خراب کرو "
 بہرحال اب اسی دیویندر سنگھ کو ضمانت مل چکی ہے، اور طلباء، ایکٹوسٹ، حقوق انسانی کے رضاکار، قلم و کتاب تھامنے والے، بھوکوں کو کھانا کھلانے والے جیلوں میں بند کیے جارہےہیں، دوسری طرف بم بلاسٹ میں ماخوذ سادھوی پرگیہ پارلیمنٹ میں جگہ پارہی ہے، وہیں دیویندر سنگھ جیسا militancy  میں تعاون کرنے کے لیے مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والا شخص ضمانت پا رہا ہے، تاہم ضمانت دلانے میں دہلی پولیس کی کمزوری بتائی گئی ہے، اس سے آپ اگر سمجھدار ہوں تو ملک کے موجودہ ایوانوں کا رجحان بخوبی سمجھ سکتےہیں _

*سمیع اللّٰہ خان*
۱۹ جون بروزجمعہ ۲۰۲۰ 
ksamikhann@gmail.com