Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 12, 2020

پارس ‏ناتھ ‏یادو ‏کا ‏سیاسی ‏سفر ‏

از/ معراج احمد جونپور /صداٸے وقت /١٢ جون ٢٠٢٠۔
==============================
عوامی مسائل اور پارٹی کی شاخ کیلئے سڑک سے لیکر ایوان تک سفر کرنے والے پارسناتھ یادو سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے سب قریبی مانے جاتے تھے۔
ان کے رسوخ اور سیاست میں دوراندیسی کے سبھی سیاست داں قدر کرتے تھے۔ضلع کے قدآور لیڈروں میں شمار ہونے والے پارسناتھ یادو نے گاؤں کی پردھانی سے سیاست کا سفر شروع کیا تو آخری سانس تک پرواز کرتے رہے۔اپنی سیاسی شاخ کی وجہ سے انھوں نے 7مرتبہ ممبر اسمبلی،2مرتبہ ممبر پارلیمنٹ اور 3بار صوبے کے کابینہ وزیر کے عہدے پر قابض رہے۔
برسٹھی گاؤں کے رہنے والے پارسناتھ یادو اپنی سیاست کا سفر یہی سے شروع کیا اور پہلی بار 1972برسٹھی کے گہرپور گاؤں سے پردھان منتخب ہوئے۔1977میں ضلع پنچایت ممبر کے انتخاب میں فتح حاصل کی اور 1985میں پہلی بار برسٹھی سے ہی لوک دل پارٹی سے انتخابی میدان میں فتح حاصل کرتے ہوئے اسمبلی میں پہنچے۔1989کے اسمبلی انتخاب میں دوبارہ ممبر منتخب ہوئے،اس وقت چندرشیکھر سماجوادی پارٹی کی حکومت تھی جس میں انھیں وزیر مملکت برائے تعلیم بنایا گیا۔1993میں سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ سے انھوں نے برسٹھی سیٹ سے تیسری بار فتح حاصل کی۔1996میں مڑیاہوں سے ممبر اسمبلی منتخب ہوئے اور 1998میں پہلی بار ملک کے سب بڑے ایوان کیلئے صدر سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے لیکن 1999میں دوبارہ ہوئے انتخاب میں انھیں بھاجپا کے سوامی چنمیانند سے شکست حاصل ہوئی جس کے بعد انھوں نے ضلع صدر کی کمان سمبھالی۔2002میں مڑیاہوں اسمبلی سے پھر ممبر اسمبلی منتخب ہو گئے اور بسپا حکومت کا تختہ پلٹ ہونے کے بعد کابینہ وزیر بنائے گئے۔2004میں سماجوادی پارٹی نے پھر صدر سیٹ سے انھیں امیدوار بنا یا اور انھوں نے سوامی چنمیانند سے اپنی شکست کا بدلا لیتے ہوئے فتح حاصل کر دوسری بار ممبر پارلیمنٹ منتخب ہو گئے۔2009کے پارلیمانی انتخاب میں بسپا کے دھننجے سنگھ سے شکست ملنے بعد انھوں نے دھننجے سنگھ کے رسوخ والے ملہنی اسمبلی کو اپنی سیاست کا نیا ٹھکانہ بنایا اور 2017کے اسمبلی انتخاب میں دھننجے سنگھ کی اہلیہ کو شکست دیکر فتح حاصل کر سیاست میں اپنے رسوخ کو برقرار رکھا۔ممبر اسمبلی رہتے ہوئے انھوں نے اپنی آخری سانس لی۔