Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 17, 2020

جونپور۔۔زیر ‏تعمیر ‏میڈیکل ‏کالج کی ‏کھڑکیاں ‏و ‏دروازہ ‏ٹھیکیدار ‏نے ‏اکھاڑ ‏لیا۔۔پیمنٹ ‏نہ ‏ہونے ‏پر ‏اٹھایا ‏قدم۔

زیر تعمیر اسٹیٹ میڈیکل کالج میں ٹھیکیدار نے 24 ماہ بعد اقدامات کیے۔ تعمیراتی کمپنیاں نہیں چاہتیں کہ یہ اسپتال جلد چل رہا ہو۔

 جونپور۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /17 جون 2020.
==============================
زیر تعمیر ریاستی  میڈیکل  کالج ، صدیق پور ترقی کی بجائے ہر دن پیچھے جا رہا ہے۔  دو سال سے کمپنی کو واجب الادا 40 لاکھ روپے ادا نہیں کیے گئے۔  نہ ہی تعمیراتی کمپنی نے پچاس میل کا جواب دیا۔  جس کی وجہ سے مشتعل کمپنی نے او پی ڈی میں کھڑکی اور دروازے کو اکھاڑ کر گاڑی میں بھر لیا۔
 فیوچر فرنیچر کمپنی لکھنؤ نے جون پور صدیق پور میں زیر تعمیر اوماناتھ سنگھ گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ایلومینیم کے دروازے اور کھڑکی لگانے کا ٹھیکہ لیا ہے۔  دو سالوں میں ، کمپنی نے پوری او پی ڈی عمارت میں کھڑکیاں اور دروازے بڑی تعداد میں لگائے۔  اس کے بعد ، تعمیراتی کمپنی نے 24 ماہ میں 50 بار ادائیگی کے لئے ٹاٹا پروجیکٹ اور بالا جی  کو  میل بھیج دیا۔  لیکن ان دونوں کنسٹرکشن کمپنیوں نے ونڈو اور دروازے کی ادائیگی کے بجائے میل کو نظرانداز کرکے کوئی جواب نہیں دیا۔  تب فرنیچر کمپنی نے بھی ضلعی انتظامیہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا۔
 کسی بھی کارروائی کے نہ ہونے  پر ناراض ، کمپنی نے منگل کے روز زیر تعمیر اسٹیٹ میڈیکل کالج میں دروازہ کھڑکی کو  اکھاڑ کر گاڑیمیں  بھری لیا۔  لیکن بھری ہوئی گاڑیاں گیٹ پاس نہ ہونے کی وجہ سے اندر کھڑی ہیں۔اس سلسلے میں ، فیوچر فرنیچر کمپنی کے مالک آشییش کمار گپتا کا کہنا ہے کہ 24 ماہ سے تعمیراتی کمپنیوں کے لئے 40 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔  ادائیگی کے ذمہ دار لوگوں کو 50 بار  میل بھیجا گیا لیکن لوگوں نے اسے نظرانداز کیا۔  صدیق پور پہنچنے کے بعد ، تعمیراتی کمپنی ٹاٹا اور بالا جی کے آر سی ایم سے بات کرنے کی کوشش کرنے پر ، لوگ اس مسئلے کو حل کرنے کی بجائے اپنے کیبن میں چلے گئے۔  جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔  تعمیراتی کمپنی نے ابھی تک گیٹ پاس نہیں دیا ہے جس کی وجہ سے گاڑیاں باہر نہیں جاسکیں ہیں۔