Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 20, 2020

چین کے خلاف غم و غصے کی لہر شدید، سڑکوں پر اترے لوگ، چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا فیصلہ.مولانا ‏رشید ‏فرنگی ‏محلی ‏کی ‏قیادت ‏میں ‏احتجاجی ‏جلوس ‏

معروف عالم دین مولانا خالد رشید کی قیادت میں عیش باغ واقع اسلامک سینٹر آف انڈیا میں منظم کئے گئے احتجاج میں لوگوں نے چین کے مظالم کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے شہید ہوئے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

لکھنئو۔ اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /٢٠ جون ٢٠٢٠۔
=============================
چین کے مظالم کے خلاف عوامی غم و غصے کی لہر شدید ہوتی جارہی ہے۔  سرکردہ تنظیموں سے وابستہ مختلف شعبہ ہائے حیات کے لوگ اب سڑکوں پر اتر کر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہےہیں۔ اسلامک سینٹر آف انڈیا، آل انڈیا پریشر گروپ آف مائنارٹیز اور اسٹوڈنٹ یونین سمیت کئی تنظینوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چین کی دراندازی اور مظالم کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج درج کیا۔ ساتھ ہی چین کی بنی ہوئی اشیاء کی خرید و فروخت اور ان اشیاء کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
معروف عالم دین مولانا خالد رشید کی قیادت میں عیش باغ واقع اسلامک سینٹر آف انڈیا میں منظم کئے گئے احتجاج میں لوگوں نے چین کے مظالم کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے شہید ہوئے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا


معروف عالم دین مولانا خالد رشید کی قیادت میں عیش باغ واقع اسلامک سینٹر آف انڈیا میں منظم کئے گئے احتجاج میں لوگوں نے چین کے مظالم کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے شہید ہوئے ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر معروف لیڈر سید بلال نورانی نے کہا کہ ہم پوری طاقت و قوت کے ساتھ ملک کی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کی حفاظت کے لئے ہر ممکن قربانیاں دینے کو تیار ہیں۔ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ ہمارے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع نے جس طرح پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کرکے پاکستان کے حوصلے پست کئے تھے ٹھیک  اسی طرح چین کے خلاف بھی ہماری حکومت جلد کارروائی کرے گی اور ہمارے ملک کے فوجیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر ، مت داتا جاگروک سنگھ کے اہم رکن نو جوان لیڈرمحمد داؤد نے بھی اپنے ہمنواؤں کے ساتھ سڑکوں پر اتر کر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے  لوگوں سے مطالبہ کیا کہ میڈ ان چائنا کی مہر والی کسی بھی چیز کو استعمال نہ کریں۔ چینی اشیاء کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں خواہ اس کے لیے کتنی بھی تکلیف کیوں نہ اٹھانی پڑے۔ داؤد اور ان کے ساتھ مظاہرہ کر رہے مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چین کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جانی چاہئے جس سے ہمارے فوجی بھائیوں کا حوصلہ بڑھے اور چین کو یہ احساس ہوجائے کہ ملک کے خلاف کسی بھی حملے کا منھ توڑ جواب دینے کے لئے ہندوستان کل بھی تیار تھا اور آج بھی تیار ہے۔۔ پاکستان، چین یا کوئی بھی بڑی طاقت کیوں نہ ہو ملک اور ملک کی سرحدوں کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔