Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 14, 2020

موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس۔۔۔۔۔۔۔

گلزار زتشی کی وفات پر تعزیتی پیغام
                             
                   ۔   پٹنہ۔ صداٸے وقت  
پندت آنند موہن گلزار زتشی کی المناک موت پر اپنے ایک تعزیتی بیان میں مولانا مظہرالحق عربی و فارسی میں شعبہء اردو کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر زرنگار یاسمین نے اپنے ثاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اردو دنیا کے لئے 12 جون 2020 دوہرے سوگ کا دن  ثابت ہوا۔ ابھی مجتبی حسین کی موت کا غم تازہ ہی تھا کہ پڑوسی ملک سے یہ خبر آئ کہ اردو تحقیق کے معلم اول پروفیسر محمود شیرانی کے پوتا اور ممتاز شاعر اختر شیرانی کے فرزند ارجمند جناب مظہر محمود شیرانی وفات پاگئے۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اردو دنیا میں یہ خبر ابھی ٹھیک سے گشت بھی نہ کر پائ تھی کہ یہ بھی افسوسناک خبر آ گئ کہ اردو زباں و ادب کی عبقری شخصیت، ذی وقار مجاہد اردو اور گنگا جمنی وراثت کے امین و گلزار شاعری کے بزرگ ترین، معروف و معتبراردو شاعر پنڈت آنند موہن گلزار زتشی بھی 95 سال کی عمر میں داغ مفارقت دے گئے۔

 گلزار زتشی ایک عہد ساز شخصیت کے مالک تھے اور اپنے نام کے اسم بامسمی تھے۔ انہوں نے اپنے والدین کے نقش قدم پر چل کر زندگی بھر اردو زباں و ادب کی آبیاری کی اور اپنی گرانقدر خدمات سے دنیائے اردو کو مسحور بھی کیا، شعور فن سےحظ بھی پہنچایا اور مشق سخن سے اردو شاعری کو گلزار بنائے رکھا۔ اردو شعر و ادب گلزار زتشی جیسے در نایاب پر جتنا بھی فخر کرے کم ہے۔ اردو زبان ہمیشہ ان کی مرہون منت رہے گی۔ انہوں نے اردو زبان اور شعر و ادب کی خدمات کے حوالے سے جو گہرے اور ناقابل نقوش قائم کئے ہیں، ہم نئ نسل کے قلم کاروں اور اردو زبان کے خدمتگاروں کو ان سے تحریک و ترغیب پاکر کاروان اردو کو نئ بلندیوں سے ہمکنار کرنے کے لئے صدق دل، مستعدی اور عزم و لگن سے جدو جہد کرنی چاہئے۔ یہی در اصل ان کی روح کی تسکین کے لئے ہمارا حقیقی خراج عقیدت ہوگا:
موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لئے