Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 10, 2020

مردہ ‏نما ‏زندہ ‏لوگوں ‏کی ‏تعزیت۔

اناللہ واناالیہ راجعون
منھا خلقنکم وفیھانعیدکم ومنھا نخرجکم تارةأخری

از/ ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی۔/صداٸے وقتو۔
=============================
آج میں ان لوگوں کی تعزیت میں چند جملے لکھنے جارہا ہوں جو الحمدللہ ابھی بحیات ہیں , سانس آرہی ہے جارہی ہے , زمین پر چل پھر رہے ہیں , کھا پی رہے ہیں مگر حقیقت میں وہ مرچکے ہیں ۔ دھرتی کا بوجھ بنے ہو ۓ ہیں ۔کیوں ؟ کیوں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔زندگی کا تعلق ہے احساس سے ۔ ہمدردی,غمگساری,باہمی تعاون,ایک دوسرے کا خیال رکھنا,ایک دوسرے کے کام آنا ,دکھ درد میں شریک ہونا, کمزوروں کو سہارا دینا , گرتے ہوۓ کو سنبھال لینا , مفلوک الحاک کی مدد کرنا ,عزیز واقارب , پاس پڑوس کی خبر گیری کرنا , رشتہ داروں سے ملاقاتیں کرنا اور ان کی خیریت دریافت کرنا , حسب حیثیت اور حسب ضرورت آگے بڑھ کر مشکلوں سے نجات دلانے کی جدوجہد کرنا وغیرہ اور ان تمام باتوں کا تعلق احساس کے باقی رہنے اور ضمیر کے زندہ رہنے سے ہے ۔
آج کے مادہ پرست اور خدابیزار معاشرے میں زیادہ تر لوگوں کا احساس اور ان کا ضمیر مر چکا ہے ۔اب وہ صرف اپنے لیے اور اپنی بے تحاشہ خواہشات کی تکمیل کے لیے جیتے ہیں ۔ مروت ,شرافت,صداقت,شجاعت,عدالت,قناعت,رفاقت, لیاقت , صلاحیت ,ذہانت ,محبت و شفقت,اپنائیت,انسیت,انسانیت غرضیکہ زندگی اور زندگی کو زندگی عطا کرنے والی تمام صفات عالیہ جب موت کی آغوش میں چلی جائیں اور ہزارہا حرکت دینے اور پمپنگ Pumping کرنے کے بعد بھی حرکت نہ ہو تو اسے مردہ ہی تو کہیں گے ۔
اس لاک ڈاؤن مین جہاں بے شمار لوگوں نے باحیات Live اور زندہ دل ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے وہیں بڑی تعداد میں ایسے لوگ بھی دریافت ہوۓ جنہوں نے اپنے حرکات وسکنات attitude سے مردہ ہونے کے شواہد پیش کیۓ ۔
 اب ایسے لوگوں کی تعزیت ہی تو کی جاۓگی ۔ معاشرے میں رہتے ہیں مگر لاتعلق ۔ نہ کھٹے نہ میٹھے ,روکھے پھیکے ,چلتی پھرتی لاش ,نہ کسی کے رنج وغم سے علاقہ , نہ کسی کی خوشی سے کوئی سروکار , بڑی مشکل سے اوں آں ,مسکراتے بھی ہیں تو ڈر ڈر کر  لگتا ہے اس کا ٹیکس دینا پڑ جاۓگا ۔ نہ نیکی نہ شرافت , نہ خاندان کی فکر نہ والدین  بھائی بہنوں اور رشتہ داروں سے کوئی ناطہ ۔ لا تعلقی ,اپنے آپ میں جینا بھی کوئی جینا ہے ۔موت کا ایسا خوف کہ مرنے سے پہلے موت کا شکار دکھائی دے رہے ہیں ۔ نہ اللہ پر بھروسہ , نہ آخرت میں جوابدہی کی فکر ,نہ رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و فرماں برداری کا ادنی سا بھی خیال ۔ کوئی اخلاق نہیں ,کردار نہیں ,بس ہاۓ ہاۓ 
سو ایسے لوگوں کی میں تعزیت کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ ان کو عقل سلیم عطا کر ۔ انہیں جیتے جی زندگی سے ہمکنار کر , انسانوں سے محبت کرنے کا سلیقہ دیدے , ان کے وجود نامسعود کو انسانیت کے چراغوں سے منور کردے یا پھر انہیں کسی طوفان سے آشنا کردے ۔آمین
سوگوار
ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی  لکھنؤ
9839538225