Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, July 2, 2020

باشندگان وطن کی اکثریت نے چینی ایپس پر پابندی کی حمایت کی ‏ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔نیوز18 ‏کی ‏سروے ‏رپورٹ ‏

سروے کے دوران 76 فیصد سے زیادہ جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ان اپیس پر پابندی ختم کردیتی ہے ، تو بھی وہ دوبارہ ان ایپس کا استعمال نہیں کریں گے ۔

صداٸے وقت / ٢ جولاٸٸ ٢٠٢٠ ( بشکریہ نیوز 18 اردو)
=============================
ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے دوران ہندوستان نے چین کے 59 ایپس پر پابندی عائد کردی ہے ، جس میں مقبول عام ایپ ٹک ٹاک اور یوسی براوزر بھی شامل ہیں ۔ اس سلسلہ میں نیوز 18 نے ملک گیر سطح پر ایک سروے کیا ، جس میں 90 فیصد جواب دہندگان نے حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ۔ علاوہ ازیں 86 فیصد سے زیادہ لوگوں نے پابندی میں توسیع کی بھی حمایت کی ۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 77 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چینی ایپس ان کے ڈیٹا کی جاسوسی اور چوری کررہے تھے ۔ 57 فیصد سے زیادہ لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر چینی کمپنیاں ہندوستانی ریگولیشن کو مان لیتی ہیں تو بھی پابندی ختم نہیں کی جائے چاہئے ۔
قابل ذکر ہے کہ الیکٹرانک اینڈ انفارمشین کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت نے ملک کی حفاظت ، سلامتی ، دفاع ، خودمختاری اور سالمیت کے پیش نظر ان ایپس پر پابندی عائد کی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو مختلف ذرائع سے متعدد شکایت موصول ہوئی تھیں ۔ ساتھ ہی ساتھ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارم پر دستیاب کچھ موبائل ایپس کے بارے میں ایسی رپورٹس بھی ملی تھیں کہ صارفین کے ڈیٹا کی چوری کی جارہی ہے اور صارفین کے ڈیٹا کو غیر مجاز طریقہ سے ہندوستان سے باہر کے سرور میں منتقل کیا جارہا ہے ۔
سروے کے دوران 76 فیصد سے زیادہ جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ان اپیس پر پابندی ختم کردیتی ہے ، تو بھی وہ دوبارہ ان ایپس کا استعمال نہیں کریں گے ۔ جبکہ 71 فیصد سے زیادہ لوگوں کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں موجود ای کامرس کمپنیوں کو چین کے سامان پر میڈ ان چائنا لکھنا چاہئے ۔