Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 21, 2020

مسلمانوں کو مناسب نماٸندگی نہ ملنے سے سماجوادی مسلم کارکنان ناراض ۔

جون پور ۔۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /١ جولاٸی ٢٠٢٠۔
==============================
سماجوادی پارٹی اعلی کمان کے زریعے گزشتہ ہفتہ اعلان کئے گئے ضلع ایگزیکٹیو ممبران کی فہرست کے بعد ہنگامہ مچا ہوا ہے۔پارٹی کی ضلع یونٹ میں مسلمانوں کو حصہ داری کم ملنے سے اب سماجوادی پارٹی کے مسلم لیڈران نے مخالفت کرنا شروع کر دیا ہے۔ظفرآباد،جونپور،مچھلی شہر،مڑیاہوں اور شاہ گنج کے مسلم لیڈران کی دلچسپی میں مجلس اتحاد المسلمین کی طرف ہو رہا ہے جس سے سماجوادی پارٹی کو آئندہ دنوں سے دھچکا لگ سکتا ہے۔مخالفت کر رہے لیڈران کا الزام ہے کہ جن لیڈران نے پارٹی کو کمزور کرنے کیلئے اپنی توانائی کو لگایا آج انھیں کو ملائی دار عہدی دیکر مسلمانوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے
 جس کا خمیازہ پارٹی کو بھگتنا پڑے گا۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر مسلم لیڈران نے کہا کہ موجودہ ضلع یونٹ میں مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے۔ تنظیم میں مسلم لیڈران کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، اگر یہی حال رہا تو اس کا نتیجہ آنے والے وقت میں بہتر نہیں ہوگا۔ ضلع کمیٹی میں ۱۵افراد کو موقع ملا ہے، جس میں صرف ۶ مسلم لیڈران کو نمائندگی کا موقع ملا ہے، جو مناسب نہیں ہے۔ جن ۶ لیڈران کو نمائندگی کا موقع ملا ہے ان تمام کا تعلق صدر اسمبلی حلقہ سے ہے۔ضلع میں 6 تحصیل اور9 اسمبلی حلقہ ہے صرف ایک تحصیل اور اسمبلی حلقہ کے مسلم لیڈران کو تنظیم میں جگہ ملی ہے جو تنظیم کے لئے بہتر نہیں ہے۔ وہیں 9ا سمبلی حلقہ میں سے کسی بھی حلقہ میں مسلم لیڈر کو صدر نہیں بنایا گیا ہے۔ ہم لوگ ہمیشہ ضلع تنظیم میں اقلیت اور مسلم طبقے کے لوگوں کی آواز بلند کرتے رہے ہیں، لیکن ہماری آواز کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ ناراض لیڈران نے کہا کہ جلد ہی سارے معاملے کو سماج وادی کے مکھیا اکھلیش یادو کے علم میں لایا جائے گا تاکہ ایک مضبوط تنظیم تشکیل دی جاسکے اور ایس پی سپریمو اکھلیش یادو کے مشن کو انجام دیا جاسکے۔ لیڈران نے کہا کہ اگر ایس پی سپریمو نے بھی ہمیں نظرانداز کیا تو بڑی تعداد میں مسلم سماج کے لوگ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہوسکتے ہیں۔ وہیں ایم آئی ایم پارٹی کے لیڈران بھی پورے واقعہ پر نگاہ جمائے ہوئے ہیں تاکہ باغی لیڈران کو پا رٹی میں شامل کر پا رٹی کو مضبوط کیا جا سکے اور وہ2022 کے اسمبلی انتخابات میں جونپورکی سیاست میں مسلمانوں کو ان کا حق دلا یا جا سکے۔