Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 4, 2020

مشہور و معروف صحافی اور مصنفہ رعنا ایوب کو جان سے مارنے اور عصمت دری کئے جانے کی دھمکی

نامور صحافی اور مصنفہ رعنا ایوب کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کشمیر کے تعلق سے تصاویر اپ لوڈ کرنے اور تبصرہ کرنے پر آج یہاں جان سے مارنے اور عصمت دری کئے جانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے، جس پر ممبئی سے متصلہ نئی ممبئی کے کو پرکھیر نے پولیس اسٹیشن نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
ممبئی /صداٸے وقت /ذراٸع /3 جولائی 2020 =============================۔
نامورصحافی اور مصنفہ رعناایوب کواپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کشمیرکے تعلق سے تصاویر اپ لوڈ کرنے اور تبصرہ کرنے پر آج یہاں جان سے مارنے اور عصمت دری کئے جانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے، جس پر ممبئی سے متصلہ نئی ممبئی کے کوپر کھیرنے پولیس اسٹیشن نے تحقیقات شروع کردی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کشمیر میں ایک تین سالہ بچے کو اپنے نانا کی لاش کے بازو میں بیٹھے ہوئے دکھلائی جانے والی تصویر وائرل ہوئی تھی جس پر رعناایوب نے تبصرہ کیا تھا۔رعنا ایوب نےاپنے تبصرے میں لکھاتھاکہ ہندوستان میں کشمیریوں کی جان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔صحافی رعناایوب اپنے دوسرے ٹوئیٹر پیغام میں یہ بھی لکھا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ کشمیر کی سرزمین کی فکر ہے لیکن ہمارے دلوں میں کشمیریوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ نیز وادی کشمیر میں ہونے والی اس قتل وغارتگری پر کسی کو افسوس نہیں ہے ۔ رعناایوب نے مزید لکھا تھاکہ ایک ہندوستانی ہونے کی حیثیت سے ان کاسران تمام چیزوں کودیکھ کرشرم سے جھک جاتاہے ۔ رعناایوب کے اس تبصرے کے بعد سوشل میڈیا میں انھیں مغلظات سے نوازا جانے لگا۔جس کا اسکرین شاٹ اتار کر رعناایوب نے نئی ممبئی پولیس کے حوالے کیا ہے, جس میں انھیں جان سے مارنے کی اور عصمت دری کئے جانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
رعنا ایوب نے جب اس کی شکایت نئی ممبئی پولیس کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر کی تومقامی کوپرکھیرنے پولیس اسٹیشن کے ایک افسرنے ان کے گھر آکر ان سے ملاقات کی اور ان سے پوچھ تاچھ کی ہے ۔ رعناایوب نے بتایاکہ کل وہ اس ضمن میں پولیس کو اپنا بیان دیں گی اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ،فیس بک،ٹوئیٹر اور انسٹاگرام پر موصول ہونے والی ان دھمکیوں کی نقول بھی بطورثبوت پیش کریں گی۔ رعنا ایوب کو۲۰۲۰کے میک گل نامی عظیم ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔انھوں نے گجرات ۲۰۰۲مسلم کش فسادات کی اور پولیس کی جانب سے کئے جانے والے انکاؤنٹر کی تحقیقاتی رپورٹ کتاب کی شکل میں شائع کی تھی جس کی قومی سطح پر تشہیر ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ رعنا ایوب اعظم گڑھ کے پھول پور تحصیل میں واقع  گاؤں بیساں کی رہنے والی ہیں اور اس وقت واشنگٹن پوسٹ میں بطور صحافی کام کررہی ہیں۔ انہیں ٢٠٢٠کے میک گل نامی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔