Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, July 22, 2020

مولانا ‏وصی ‏احمد ‏قاسمی ‏کے ‏انتقال ‏پر ‏تعزیتی ‏نشست۔


دربھنگہ۔۔بہار /صداٸے وقت :(عبد الرحیم برہولیا وی )۔٢٢ جولاٸی ٢٠٢٠
==============================
 مدرسہ چشمہ فیض ململ کے ناطم،جامعہ فاطمہ الزہراء ململ کے بانی و سرپرست اور معروف عالم دین حضرت مولانا وصی احمد قاسمی کے سانحہ ارتحال پر مدرسہ رحمانی نسواں جمالپور دربھنگہ میں دعائیہ نشست کا اہتمام کیا گیا،اس موقع پر ناظم صاحب علیہ الرحمہ کے لئے ایصال ثواب کیا گیا اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی گئی

، مولانا ہارون الرشید صاحب ناظم وبانی مدرسہ رحمانیہ نسواں نے کہا کہ مولانا وصی احمد قاسمی مرحوم سے میرے دیرینہ تعلقات تھے، وہ بہترین عالم، ایک اچھے رفیق،خدمت گار، مہمان نواز اور باحوصلہ انسان تھے،انہوں نے اپنی محنت اور صلاحیت سے مدرسہ چشمہ فیض ململ کو سینچا اور پروان چڑھایا،ان کی خدمات لائق ستایش ہیں، ان کے انتقال کی خبر سن کر مجھے بے حد افسوس ہوا،میں نے آج ایک بہترین رفیق کو کھو دیا، معروف سماجی رہنما عبد السلام نے مولانا وصی احمد قاسمی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناظم صاحب کو اللہ نے بے پناہ خوبیوں سے نوازا تھا، مدرسہ چشمہ فیض اور جامعہ فاطمہ الزہراء ان کی قربانیوں کی زندہ یادگار ہیں، وہ روشن ضمیر عالم دین تھے، حالات حاضرہ پر ان کی گہری نظر تھی،نوجوان اہل قلم عالم دین مولانا نور السلام ندوی سکریٹری نور ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی جمالپور نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس قحط الرجال کے دور میں حضرت ناظم صاحب کا انتقال ملک وملت کا بڑا خسارہ ہے، ناظم صاحب اسلا ف کے نمونہ تھے، مشکل اور سخت حالات میں مسکرا کر کام کرنا ان کی فطرت تھی،آپ بےشمار خوبیوں کے مالک تھے، آپ کے تربیت یافتہ اور استفادہ کرنے والوں کی بڑی تعداد ہے، اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے، مولانا سفیان احمد ناظم تعلیمات مدرسہ رحمانیہ نسواں نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ناظم صاحب اپنی خدمات کی بنیاد پر دیر تک یاد کئے جائیں گے، وہ اچھے منتظم، بہترین مربی اور شفیق استاذ تھے، طلبہ کے ساتھ بے حد شفقت ومحبت سے پیش آتے تھے ،مولانا نعمت اللہ قاسمی استاذ مدرسہ رحمانیہ سوپول نے کہا کہ ناظم صاحب اسلاف کی زندہ جاوید مثال تھے،ہر ایک سے محبت کے ساتھ پیش آتے،اپنائیت کا مظاہرہ کرتے،انسانی خدمت کے کاموں میں پیش پیش رہتے، مولانا کا انتقال علمی دنیا کے لئے بڑا خسارہ ہے،مولانا رفیع اللہ ندوی نے کہا کہ حضرت کے انتقال سے دلی صدمہ پہنچا،ناظم صاحب رحمہ اللہ ہمارے مربی تھے،انہوں نے پوری زندگی مدرسہ کی خدمت میں گزار دی، خدا ان کی محنتوں کو قبول فرمائے،