Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 31, 2020

مولانا ‏شاہ ‏بلال ‏احمد ‏قادری ‏علم ‏و ‏عمل ‏کے ‏پیکر ‏تھے۔۔۔۔۔۔۔۔امتیاز ‏احمد ‏کریمی۔


پٹنہ پریس ریلیز(31اگست عبدالرحیم برہولیا وی)/صداٸے وقت۔
============================
:نامور عالم دین حضرت مولانا سید شاہ ہلال احمد قادری خانقاہ مجیبیہ پھلواری شریف ،پٹنہ کے سانحہ ارتحال پر امتیاز احمد کریمی ممبر بہار پبلک سروس کمیشن نے گہرے صدمہ کا اظہار کیا ہے، انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ حضرت مولانا سید شاہ ہلال احمد قادری بڑے عالم دین تھے، علم وعمل، تقوی و پرہیزگاری،عاجزی و انکساری میں اسلاف کی روایتوں کی زندہ مثال تھے،اس کے ساتھ ہی وہ ایک شیریں بیاں مقرر، بہترین مصنف اور شفیق استاذ بھی تھے،وہ متنوع اوصاف وکمالات کے مالک تھے، ان کا مطالعہ بڑا وسیع تھا، انہوں نے اپنے علم وعمل سے بہتوں کو فیض پہنچایا،
امتیاز احمد کریمی نے مزید کہا کہ ان کا انتقال علمی ودینی حلقہ کا بڑا خسارہ ہے،موصوف ہر عام و خواص میں مقبول تھے،وہ خانقاہ مجیبیہ کے زیب سجادہ سید شاہ آیت اللہ قادری کے خسر تھے، انہوں نے کہا کہ  ان کے انتقال سے ملک خاص طور پر ریاست ایک جید اور بزرگ عالم دین سے محروم ہو گیا، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان و لواحقین کو صبر و استقامت عطا فرمائے، آمین