Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, August 9, 2020

یو ‏پی ‏ایس ‏ٹی ‏ایف ‏نے ‏ایک ‏لاکھ ‏کا ‏انعامی ‏بدمعاش ‏کو ‏انکا ‏ونٹر ‏میں ‏مارگرایا۔


 بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے کرشنا نند رائے کے  قتل میں   ملزم ،  ایک لاکھ کا انعامی بدمعاش کو یوپی پولیس نے ایک انکاؤنٹر میں ڈھیر کر دیا ہے۔  ملزم کا نام راکیش پانڈے ہے۔
لکھنٶ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /٩ اگست ٢٠٢٠۔
==============================
 راکیش پانڈے عرف ہنومان پانڈے کو یوپی پولیس نے ایک انکاؤنٹر میں مار گرایا   اس کے اوپر ایک لاکھ روپے  کا انعام تھا۔  راکیش پانڈے مختار انصاری اور مننا بجرنگی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھا۔  لکھنؤ کے سروجنی نگر میں ایس ٹی ایف کا مقابلہ راکیش پانڈے سے ہوا۔  جس میں پولیس نے راکیش پانڈے کو مار گرایا ۔۔۔منا بجرنگی کے قتل کے بعد ، راکیش پانڈے مختار انصاری گینگ کا ایک بڑا شوٹر بن گیا تھا۔
ضلع  مٸو کے کوپا گنج کا رہائشی راکیش پانڈے بہت سے سنسنی خیز واقعات میں ملوث تھا۔  ہنومان پانڈے پر مختار انصاری کے ساتھ مٸو میں ٹھیکیدار اجے پرکاش سنگھ عرف مینا سنگھ اور دیگر کے  قتل کا بھی الزام تھا۔   انکاؤنٹر میں مارے جانے والے  انعامی بدمعاش راکیش پانڈے کی مجرمانہ تاریخ طویل ہے۔  اس پر دارالحکومت لکھنؤ سمیت را ٸے بریلی ، غازی پور اور مٸو میں 10 سنگین دفعات میں مقدمات درج ہیں۔
 ایس ٹی ایف کے ایس ایس پی سدھیر کمار سنگھ کے مطابق ، بنارس ایس ٹی ایف اور لکھنؤ ایس ٹی ایف کے پاس ان پٹ تھا کہ انعامی بدمعاش ایک انوا کار سے جارہے ہیں۔  اس دوران ، ہم نے اس کا پیچھا کیا اور سروجنی نگر پولیس اسٹیشن کے سامنے لکھنؤ کانپور شاہراہ پر روکے جانے کی کوشش کی۔  جواب میں ، بدمعاش نے ایس ٹی ایف پر فائرنگ کردی۔  اس کے بعد   بدمعاش پولیس کارروائی میں مارا گیا۔  اس پر 1 لاکھ کا انعام بھی تھا۔  وارانسی سے ٹیم پہنچ گئی ہے اور اس موقع کی چھان بین کر رہی ہے۔
 کرشنا راٸے  قتل معاملہ  میں  مختار انصاری کا نام سامنے آیا تھا۔اس واردات میں  قریب آدھا درجن بدمعاشوں نے بی جے پی کے ایم ایل اے کرشنا نند رائے اور ان کے 6 دیگر ساتھیوں کو گولیوں سے بھون دیا  تھا۔  حملہ آوروں نے  اے کے 47 رائفلوں سے 400 سے زیادہ گولیاں برسائیں۔  اس حملے میں ہلاک ہونے والے سات افراد کی لاشوں سے 67 گولیاں برآمد ہوئی تھیں 
 اس حملے کا ایک اہم گواہ ششی کانت رائے 2006 میں مشکوک حالات میں مردہ پایا گیا تھا۔  انہوں نے مختار انصاری اور منا بجرنگی پر کرشنانند رائے کے قافلے پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا۔  اس قتل عام نے یوپی کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی تھی۔