Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 31, 2020

اسرائیل سے پہلی کمرشیل پرواز سعودی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے امارات پہنچ گئی۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان رواں ماہ ہونے والے امن معاہدے کے بعد باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سے پہلی کمرشل پرواز متحدہ عرب امارات پہنچ گئی ہے۔

اسرائیل کی قومی ایئر لائن ’ال آل‘ کی پرواز تین گھنٹے کا فضائی سفر طے کر کے اسرائیلی اور امریکی حکام پر مشتمل ایک وفد کو لے کر متحدہ عرب امارات پہنچی ہے۔اس پرواز کے لیے سعودی عرب کی فضائی حدود کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی جو عموماً اسرائیلی ہوائی جہازوں کے لیے بند ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ کا تیسرا عرب ملک ہے جس نے سنہ 1948 میں معرض وجود میں آنے والے ملک اسرائیل کو تسلیم کیا ہے.


اس پرواز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور سینیئر مشیر جیرڈ کشنر اور اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر مائر بین شیبٹ بھی شامل ہیں۔امریکہ اور اسرائیل کے اعلیٰ سطحی وفد کو لے جانے والی اسرائیلی قومی ایئر لائن کی اس پرواز کو متحدہ عرب امارات کے ڈائلنگ کوڈ کی مناسبت سے ’ایل وائی 971‘کا نام دیا گیا۔

یاد رہے کہ سنیچر کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے بائیکاٹ کرنے والے قانون کو ختم کر دیا تھا۔ یہ قانون سنہ 1972 سے ملک میں لاگو تھا جبکہ رواں ماہ کے اوائل میں دونوں ممالک نے پہلی مرتبہ براہ راست ٹیلی فون کالز کے ذریعے رابطے کا آغاز بھی کیا ہے۔

دوںوں ممالک میں تعلقات بحال کرنے میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ ’حیران کُن اعلان‘ 13 اگست کو کیا گیا تھا۔

امریکہ کے سینیئر مشیر جیرڈ کشنر نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے خفیہ مذاکرات کی قیادت کی تھی۔

اس دورے پر امریکہ اور اسرائیل کا مشترکہ وفد اماراتی نمائندوں سے ملے گا تاکہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون بڑھانے پر بات چیت کی جا سکے۔اس موقع پر وفد کی واپسی پر اسرائیلی پرواز کو اسرائیل کے ڈائلنگ کوڈ کی مناسبت سے ایل وائی 972 کا نمبر دیا گیا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امن کے بدلے امن کی یہ مثال ہوتی ہے۔‘