Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 14, 2020

صدرجمہوریہ کا قوم کے نام خطاب ، کہا : بد امنی پیدا کرنے والوں کو منھ توڑ جواب دیا جائے گا

صدر جمہوریہ کووِند نے 74 ویں یوم آزادی کی ماقبل شام پر قوم کے نام خطاب میں چین کا نام لیے بغیر کہا کہ جب کورونا جیسی وبا سے عالمی برادری کو ایک ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے ، تو اس وقت ہمسایہ ملک نے توسیعی سرگرمیوں کو چالاکی سے انجام دینے کی ہمت بے جا کی ہے۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /14 اگست 2029.
==============================
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووِند نے جمعہ کے روز ہمسایہ ممالک کو خبردار کیا کہ ہندوستان کا یقین امن میں ہے ، لیکن اگر کوئی بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا ، تو اسے منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔ صدر جمہوریہ کووِند نے 74 ویں یوم آزادی کی ماقبل شام پر قوم کے نام خطاب میں چین کا نام لیے بغیر کہا کہ جب کورونا جیسی وبا سے عالمی برادری کو ایک ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے ، تو اس وقت ہمسایہ ملک نے توسیعی سرگرمیوں کو چالاکی سے انجام دینے کی ہمت بے جا کی ہے۔
انہوں نے کہا،’آج عالمی برادری، ’وسودھیو کُٹُبمکم‘ یعنی ’پوری دنیا ایک ہی خاندان ہے‘ کی اس روایت کو قبول کر رہی ہے، جس کا مقصد ہماری روایت میں بہت پہلے ہی کر دیا گیا تھ ا۔ آج جب عالمی برادری کے سامنے سب سے بڑے چیلنج سے متحد ہو کر جد و جہد کرنے کی ضرورت ہے تو ایسے میں ہمارے ہمسایہ ملک نے اپنی توسیعی سرگرمیوں کو چالاکی سے انجام دینے کی ناکام کوشش کی ہے ۔ سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے ہمارے جوانوں نے اپنی جان نچھار کر دی۔ ہندوستان کے سپوت قومی افتخار کے لیے ہی زندہ رہے اور اسی کی خاطر مر مٹے‘۔
صدر نے گلوان وادی میں شہیدوں کو سلام کرتے ہوئے کہا،’ پورا ملک گلوان وادی کی قربانیوں کو سلام کرتا ہے۔ ہر ہندوستانی کے دل میں ان کے خاندان کے اراکین کے تئیں شکر گذاری کا جذبہ ہے۔ ان کی بہادری نے یہ دکھا دیا ہے کہ اگر ہمارا ایقان امن میں ہے ، پھر بھی اگرکوئی بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے معقول جواب دیا جائے گا۔ ہمیں اپنے مسلح افواج، پولیس اور نیم فوجی دستوں پر فخر ہے جو سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں اور ہماری داخلی سلامتی کو یقینی بناتے ہیں‘۔
نئی قومی تعلیمی پالیسی سے نئے ہندوستان کی راہ ہموار ہوگی
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووِند نے ملک میں حال ہی میں نافذ نئی قومی تعلیمی پالیسی کو شفافیت اور طویل مدتی نتائج والی قرار دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ اس سے نئے ہندوستان کی تعمیر کی راہ ہموار ہوگی۔ صدر کووند نے کہا کہ ملک کے نو نہالوں اور نوجوانوں کو مستقبل کی ضرورتوں کے مطابق تعلیم دینے کے نقطہ نظر سے مرکزی حکومت نے حال ہی میں ’قومی تعلیمی پالیسی‘ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے یقین کا اظہار کیا کہ نئی تعلیمی پالیسی سے ایک نئی معیاری تعلیمی نظام تیار ہوگا جو مستقبل میں آنے والی چیلنجز کو موقع میں بدل کر نئے ہندوستان کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نواجونوں کو اپنی دلچسپی اور ہنر کے مطابق اپنے اپنے موضوعات کا انتخاب کرنے کی آزادی ہوگی۔ انھیں اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ ہماری نئی نسل، ان قابلیت کی بدولت نہ صرف روزگار پانے کی اہل ہوگی بلکہ دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے گی۔
صدر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی ایک دور بیں اور طویل مدتی نتائج والی پالیسی ہے۔ اس سے تعلیم ’شمولیت (انکلوزن)، اختراعی (انوویشن) اور ادارے (انسٹی ٹیوشن) کی تہذیب کو استحکام ملے گا۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مادری زبان میں اسٹڈی کو اہمیت دی گئی۔ ساتھ ہی اس سے تمام ہندوستانی زبانوں اور ہندوستان کے اتحاد کو ضرور تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کو مضبوط بنانے کے لیے اس کے نوجوانوں کو مضبوط بنانا ضروری ہوتا ہے اور قومی تعلیمی پالیسی اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔