Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 31, 2020

توہین ‏عدالت ‏معاملے ‏میں ‏سپریم ‏کورٹ ‏نے ‏پرشانت ‏بھوشن ‏پر ‏لگایا ‏ایک ‏روپیہ ‏کا ‏جرمانہ۔نہ ‏دینے ‏پر ‏ہوگی ‏تین ‏ماہ ‏کی ‏جیل۔

عدالت نے کہا کہ پرشانت بھوشن نے اگر 15 ستمبر تک جرمانہ نہیں بھرا تو انہیں 3 مہینے کی جیل کی سزا ہو گی۔ ساتھ ہی 3 سال کے لئے ان کے پریکٹس پر روک لگا دی جائے گی۔

نئی دہلی۔/ صداٸے وقت /ذراٸع /٣١ اگست ٢٠٢٠۔
==============================
 توہین عدالت کے معاملہ میں سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ نے سزا کا اعلان کر دیا ہے۔ کورٹ نے پرشانت بھوشن پر 1 روپئے کا جرمانہ لگایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ پرشانت بھوشن نے اگر 15 ستمبر تک جرمانہ نہیں بھرا تو انہیں 3 مہینے کی جیل کی سزا ہو گی۔ ساتھ ہی 3 سال کے لئے ان کے پریکٹس پر روک لگا دی جائے گی۔ اس درمیان خبر ہے کہ سپریم کورٹ کی سزا پر پرشانت بھوشن شام 4 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
توہین عدالت کا یہ معاملہ موجودہ اور سابق چیف جسٹس کے بارے میں پرشانت بھوشن کے متنازعہ ٹویٹ سے متعلق ہے۔ 14 اگست کو عدالت نے ان ٹویٹ پر پرشانت بھوشن کی وضاحت کو تسلیم نہ کرتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے بھوشن کو بغیر شرط معافی مانگنے کے لئے وقت دیا تھا، لیکن انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ معروف وکیل پرشانت بھوشن  نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ انہیں توہین عدالت کے معاملہ میں سزا ملنے کا ڈر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں عدالت سے رحم نہیں چاہئے، جو بھی سزا ملے گی اس کے لئے وہ تیار ہیں۔ پرشانت بھوشن نے کہا تھا کہ میرے ٹویٹ ایک شہری کے طور پر میرے فرائض کی تکمیل کی کوشش تھے۔ اگر میں تاریخ کے اس موڑ پر نہیں بولتا تو میں اپنے فرائض میں ناکام ہوتا۔ مجھے کوئی بھی سزا قابل قبول ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے پرشانت بھوشن نے کہا تھا۔ ’ میں رحم نہیں مانگ رہا۔ میں رحمدلی کی اپیل نہیں کرتا۔ عدالت جو بھی سزا دے گی وہ مجھے خوشی خوشی قبول ہے‘۔