Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 8, 2020

امانت اللہ خان کے دہلی وقف بورڈ کا چیئرمین بننے کا راستہ صاف، کسی مسلم رکن اسمبلی نے نہیں پیش کی دعویداری.

دہلی اسمبلی مائنارٹی ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین، اوکھلا سے رکن اسمبلی اور دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان کو ایک مرتبہ پھر دہلی وقف بورڈ کا ممبر منتخب کر لیا گیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان اور سرٹیفکیٹ انھیں آج دیا گیا۔

نئی دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع / ٨ ستمبر ٢٠٢٠۔
=============================
 دہلی اسمبلی مائنارٹی ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین، اوکھلا سے رکن اسمبلی اور دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان کو ایک مرتبہ پھر دہلی وقف بورڈ کا ممبر منتخب کر لیا گیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان اور سرٹیفکیٹ انھیں آج دیا گیا۔ اطلاع کے مطابق امانت اللہ خان دہلی وقف بورڈ کے رکن اسمبلی زمرہ سے انتخاب میں بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ سابق چیئرمین کے مقابلہ میں کسی دیگر مسلم رکن اسمبلی نے اپنی دعویداری پیش نہیں کی، جس کے بعد سے ہی یہ طے مان لیا گیا تھا کہ امانت اللہ خان اس عہدہ پر بلا مقابلہ منتخب قرار دیئے جائیں گے اور جلد ہی ان کے دہلی وقف بورڈ چیئرمین بننے کی بھی راہ ہموار ہوجائے گی۔ تاہم نا معلوم وجوہات کی بنا پر نتائج کا اعلان کرنے میں غیر معمولی تاخیر سے کام لیا گیا۔
بہر حال اب جبکہ رکن اسمبلی زمرہ سے ممبری کا انتخاب ہوجانے کے بعد دہلی وقف بورڈ کو اپنے ساتوں ممبر مل گئے ہیں، جس طرح سے امانت اللہ خان نے رکن اسمبلی کوٹے سے بورڈ ممبرکا سرٹیفکیٹ حاصل کیا اسے صاف ہوگیا کہ اب چیئرمین کا انتخابی عمل محض ایک رسم رہ گیا ہے۔ کیونکہ امانت اللہ خان کو اپنے علاوہ تین اراکین کمال اختر رضیہ سلطانہ اور چودھری شریف احمد  کی حمایت حاصل ہو گئی ہے اور اس طرح ان کا چیئرمین منتخب ہونا یقینی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ جلد ہی بورڈ ممبران اپنے درمیان سے چیئرمین کا انتخاب کرلیں گے اور گزشتہ 5ماہ سے خالی پڑے وقف بورڈ کو اپنا چیئرمین نصیب ہوگا۔
حالانکہ کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ پرویز ہاشمی کو بھی دعویدار مانا جا رہا تھا تھا، لیکن متولی کوٹہ سے چودھری شریف کے امانت اللہ خان خیمے میں چلے جانے سے پرویز ہاشمی  کا چیئرمین بننا ممکن نہیں ہے۔ کیونکہ پرویزہاشمی کے علاوہ وہ سرکاری افسر کے طور پر سی او تنویر احمد ہیں جبکہ اسلامی اسکالر کے کوٹے سے نعیم فاطمہ معطل ہیں،
تفصیل کے مطابق دہلی حکومت کے محکمہ روینیو کی جانب سے 10اگست کو رکن اسمبلی زمرہ سے انتخاب کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے لئے پانچوں اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنی نامزدگی پیش کرنے کی آخری تاریخ 17 اگست مقررکی گئی تھی جبکہ 19 کو اسکروٹنی اور 25اگست کو انتخاب ہونا تھا اور اسی دن نتائج کا اعلان ہونا تھا۔
تاہم نتائج کے اعلان کو مؤخرکردیا گیا اور انتخاب کو الجھانے اور ٹالنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جب محکمہ روینیو کی جانب سے نتائیج کو روک لیا گیا تو کئی حلقوں کی جانب سے اس کی سخت تنقید کی گئی۔ باالآخرآج جب نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے اور امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ کا ممبر منتخب ہونے کا سرٹیفیکیٹ بھی مل گیا ہے تو امید ہے کہ بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب کا مرحلہ بھی جلد مکمل ہوجائے گا اور دہلی وقف بورڈ ایک مرتبہ پھر اپنے نئے چیئرمین کی قیادت میں غریب، محتاج اور بے سہارا ضرورت مندوں کی امیدوں کا مرکز بن کر ابھرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ آج جس وقت امانت اللہ خان اپنا سرٹیفکیٹ لینے کے لئے ریٹرننگ آفیسر کے یہاں گئے تو ان کے ساتھ ساتھ جہاں سیلم پور سے رکن اسمبلی عبدالرحمن، وقف بورڈ کے ممبر ایڈوکیٹ حمال اختر، رضیہ سلطانہ تھے۔ وہیں وقف بورڈ کے سرگرم ممبر چودھری شریف بھی امانت اللہ خان کو مبارکباد دینے اور سرٹیفکیٹ لینے میں ساتھ تھے۔ اس موقع پر چودھری شریف نے کہا کہ ان کی خواہش ہےکہ سابق چیئرمین امانت اللہ خان ایک مرتبہ پھر دہلی وقف بورڈ کی چیئرمین کے عہدہ پر فائز ہوں تاکہ دہلی وقف بورڈ حسب سابق اپنی پوری سرگرمی کے ساتھ رواں دواں ہو اور ہم پھر سے غریب، مسکین، محتاج اور ضرورتمندوں کا تعاون کرکے ملت کی امیدوں پر پورے اتریں۔ چودھری شریف نے اس موقع پر سابق چیئرمین امانت اللہ خان کو اپنی پوری حمایت کی یقین دہانی کرائی اور انھیں مبارکباد پیش کی۔