Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, October 29, 2020

ایاوتی نے 7باغی اراکین اسمبلی کو کیا معطل، کہا۔ ایس پی کو ہرانے کے لئے بی جے پی کو بھی حمایت.

مایاوتی نے واضح طور سے کہا ہے کہ یوپی میں مستقبل میں ہونے والے ایم ایل سی انتخابات میں ہم ایس پی امیدوار کو بری طرح سے ہرائیں گے اس کے لئے ہم اپنی پوری طاقت جھونک دیں گے۔ اگر بی جے پی یا کسی دیگر پارٹی کو اپنا ووٹ دینا پڑے تو وہ بھی کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی مایاوتی نے راجیہ سبھا انتخابات میں بغاوت کرنے والے ساتوں اراکین اسمبلی کی معطلی کا بھی اعلان کیا۔

لکھنئو۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /٢٩ اکتوبر ٢٠٢٠۔
==============================
 بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے بغاوت کرنے والے 7 اراکین اسمبلی کو آج پارٹی سے معطل کردیا۔ بی ایس پی سربراہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ گذشتہ سال لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والے این ڈی اے کو روکنے کے لئے سماج وادی پارٹی سے اتحاد کرنا ان کی سیاسی بھول تھی۔ ایس پی کا اصلی چہرہ اب سامنے آگیا ہے۔ مایاوتی نے بھنگا کے اسلم راعینی،ڈھولانا کے اسلم علی، پرتاپ پور کے مجتبی صدیق،ہنڈیا کے حاکم لال بند،سدھولی کے ہرگوند بھارگو، منگرا بادشاہ پور کے سشما پٹیل اور سگڑی کی وندنا سنگھ کو معطل کیا ہے۔
وہیں، مایاوتی نے جمعرات کو سماج وادی پارٹی اور ان کے سربراہ اکھلیش یادو پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات میں پارٹی ایس پی امیدوار کو ہرانے کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو بی جے پی کا بھی ساتھ دے گی۔ مایاوتی نے آج اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہماری پارٹی نے لوک سبھا انتخاب کے دوران فرقہ وارانہ طاقتوں سے لڑنے کے لئے ایس پی سے ہاتھ ملایا تھا لیکن ان کے خاندانی تنازعات کی وجہ سے بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کر بھی وہ زیادہ فائدہ نہیں اٹھا پائے۔
مایاوتی نے واضح طور سے کہا ہے کہ یوپی میں مستقبل میں ہونے والے ایم ایل سی انتخابات میں ہم ایس پی امیدوار کو بری طرح سے ہرائیں گے اس کے لئے ہم اپنی پوری طاقت جھونک دیں گے۔ اگر بی جے پی یا کسی دیگر پارٹی کو اپنا ووٹ دینا پڑے تو وہ بھی کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی مایاوتی نے راجیہ سبھا انتخابات میں بغاوت کرنے والے ساتوں اراکین اسمبلی کی معطلی کا بھی اعلان کیا۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایس پی نے ہم سے رابطہ کرنا ہی بند کردیا تھا۔ اس لئے پارٹی نے اپنا راستہ تبدیل کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس بات کا بھی انکشاف کرنا چاہتی ہوں کہ جب ہم نے اترپردیش میں لوک سبھا انتخاب کے لئے ایس پی کے ساتھ انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تو ہم نے اس کے لئے بہت محنت کی لیکن جب یہ اتحاد ہوا تھا تب سے ایس پی سربراہ کی منشا دکھنے لگی تھی۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے خاندانی تنازعات کی وجہ سے اتحاد کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکا۔ خاندان کے افراد ہی ایک دوسرے کو ہرانے میں لگے تھے۔