Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, October 1, 2020

پولیس کی دھکامکی کے بعد سڑک پر گرے راہل گاندھی، دھرنے پر بیٹھے تو حراست میں لئے گئے۔۔۔لاٹھی ‏چارج ‏کا ‏بھی ‏الزام ‏۔

راہل نے پولیس کی اس کارروائی کی زوردار مخالفت کی اور پوچھا کہ کس قانون کے تحت انہیں حراست میں لیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کی پولیس کے ساتھ زبردست جھڑپ ہو گئی۔ راہل نے کہا کہ پولیس نے انہیں دھکا دے کر زمین پر گرا دیا۔

نئی دہلی۔ /صداٸے وقت /ذراٸع /١ اکتوبر ٢٠٢٠۔
==============================
ہاتھرس واقعہ کے متاثرہ کنبہ سے ملنے دہلی سے قافلے کے ساتھ نکلے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو یوپی پولیس نے یمنا ایکسپریس۔ وے پر حراست میں لے لیا ہے۔ راہل نے پولیس کی اس کارروائی کی زوردار مخالفت کی اور پوچھا کہ کس قانون کے تحت انہیں حراست میں لیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کی پولیس کے ساتھ زبردست جھڑپ ہو گئی۔ راہل نے کہا کہ پولیس نے انہیں دھکا دے کر زمین پر گرا دیا۔
پولیس کے ساتھ نوک جھونک کے بعد راہل گاندھی غصہ ہو گئے اور انہوں نے میڈیا کے سامنے پولیس پر کئی سوال داغ دئیے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس والوں سے اکیلے جانے دینے کی اپیل کی لیکن پولیس نے ان کی یہ اپیل بھی نہیں مانی۔ انہوں نے کہا کہ اکیلے آدمی پر دفعہ 144 تو نافذ نہیں ہوتا ہے۔ راہل نے کہا کہ وہ متاثرہ کنبے سے ملنا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ابھی ابھی پولیس نے مجھے دھکا دیا، لاٹھی ماری اور مجھے زمین پر پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس ملک میں صرف مودی جی کو پیدل چلنے کا حق ہے۔ ہمارے جیسے عام لوگ پیدل نہیں چل سکتے۔ ہماری گاڑیاں روکی گئیں اس لئے ہم پیدل چل رہے ہیں۔
بتا دیں کہ ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری اور حیوانیت کی شکار متاثرہ کی منگل کو دہلی کے صفدر گنج اسپتال میں موت ہوگئی تھی جس کے بعد ہاتھرس ضلع انتظامیہ نے اہل خانہ کی مخالفت کے باجود بدھ کی درمیانی شپ تقریبا ڈھائی بجے ان کے آخری رسو م کی ادائیگی کر دی تھی۔
کانگریس نے اس ضمن میں سخت احتجاج کرتے ہوئے بدھ کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ پرینکا واڈرا نے فون پر متاثرہ کے اہل خانہ سے بات کی تھی۔ اسی ضمن میں جمعرات کو پرینکا اور راہل اپنے قافلے کے ساتھ ہاتھرس میں متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے نکلے تھے لیکن ان کے قافلے کو گریٹر نوئیڈا پولیس نے روک لیا۔جس کے بعد وہ پیدل ہی ہاتھرس کے لئے روانہ ہوگئے
اس دوران پرینکا واڈرا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ اترپردیش میں نظم ونسق تباہ ہوچکا ہے۔ لڑکیوں اور خواتین پر آئے دن مظالم ڈھائے جارہے ہیں لیکن بے حس یوگی حکومت خاطیوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے۔