Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, October 2, 2020

عشرت ‏فیروز ‏بھی ‏چلے ‏گٸے۔۔



از /معصوم مرادابادی/صداٸے وقت۔
==============================
 سینئر صحافی ڈاکٹر عشرت فیروز بھی اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ ڈائیلسس کی ناکامی کی وجہ سے انھوں نے رات 8.30 بجے  مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں اخری سانس لی۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
عشرت فیروز نے علی گڑھ سے سائیکلوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی اور وہ وی ایم ہال کے اولڈ بوائے تھے۔لیکن ان کا غالب رجحان صحافت کی طرف تھا۔  ان کا وطنی تعلق اعظم گڑھ سے تھا۔ لیکن علی گڑھ سے انھیں بے پناہ عقیدت تھی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی شوگر اور گردے سے متعلق بیماریوں کا علاج برسوں سے یہیں کرارہے تھے اور یہیں انھوں نے اخری سانس بھی لی۔
ڈاکٹر عشرت فیروز تحریک سرسید کے مضبوط سپاہی تھے۔ نظرئیے کی پختگی اور عقیدے کی سلامتی کے ساتھ انھوں نے اپنا سفر طے کیا اور کسی کو ایذا پہنچائے بغیر اپنے مالک کی بارگاہ میں پہنچے۔ برسوں پہلے ان سے میرا تعارف مشترکہ دوست محمد اعظم خاں کے توسط سے ہوا تھا۔ ایک صحافی کے طور پر وہ قریب ہوئے اور ہم دونوں اچھے دوست بن گئے۔ ملاقاتیں تو کم ہوئیں لیکن برابر رابطے میں رہے۔ جب دہلی اتے تو مرحوم جاوید حبیب کے ہاں محفل جمتی تھی۔ انھوں نے  سہ روزہ " دعوت " کے سابق ایڈیٹر محفوظ الرحمن مرحوم سے بہت استفادہ کیا اور کئی برس اپنا معیاری ماہنامہ " ستون " شائع کیا۔اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے۔ امین
تدفین صبح گیارہ بجے سرسید نگر قبرستان میں عمل میں ائے گی۔