Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 12, 2020

عقل ‏حیران ‏ہے ‏کیا ‏نام ‏دے ‏اس ‏کو ‏۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟


               از: عاصم کمال الاعظمی/صداٸے وقت۔
==============================
‌      آج (اعظم گڑھ)تحصیل نظام آباد کے چکیاں حسین آباد گاؤں میں ایک سنگین وارادت ہوئی، جس میں تین مسلم نوجوانوں کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وجہ جو بھی ہو، یہ حادثہ انتہائی تکلیف دہ ہے، اور بے حد افسوس ہوتا ہے جب اس طرح کی خبریں موصول ہوتی ہیں، ابھی چند روز قبل ایک چھوٹی سی ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا، جس میں ایک نوجوان نے باپ کی لائسنسی گن سے اپنے دو پڑوسیوں پر گولی چلادی، جس میں بیٹے نے موقع پر دم توڑ دیا اور باپ کی حالت سنگین تھی، اسی طرح ایک سال قبل اعظم گڑھ کےایک گاؤں میں بیسیوں آدمیوں کی موجودگی میں ایک شخص کو گولیوں سے چھلنی کردیا گیا، اور وجہ صرف معمولی تکرار بنی،اور ان تمام حوادث میں مرنے والے اور مارنے والے دونوں مسلمان ہیں۔۔۔۔۔۔بلکہ اس طرح کے واقعات وحادثات وقتاً فوقتاً پیش آتے رہتے ہیں؛ عقل حیران ہے کہ ایک مسلمان اتنا بےصبرا، جذباتی اور حیوان کیسے بن جاتا ہے، کیوں وہ اپنا آپا کھو بیٹھتا ہے، آخر لوگوں کو کس بات کا اتنا گھمنڈ اور غرور ہے!وہ کیوں ہوش و حواس سے پیدل ہوجاتے ہیں،ان کو انسانی جانوں کی قیمت کا اندازہ  کیوں نہیں ہوتا،جوش وغصہ ایسی حرکت سرزد کرادیتا ہے جس کا خمیازہ دونوں ہی خاندانوں کو تاعمراٹھانا پڑتا ہے، اور پھر کورٹ،پولیس،اور عدالت وکچہریوں کا چکر کاٹتے پھرتے ہیں،وکیلوں اور دلالوں کی خاک چھانتے پھرتے ہیں۔ظاہر ہے اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ظاہر نہیں ہوپاتا۔کیا ان کو تعلیم دینے والا کوئی نہیں!کوئ انسانیت کا درس دینے والا نہیں!کوئ ایسا نہیں جو اس جان عزیز کو خدا کے نام پر قربان کردینے کا سبق سکھائے!کہاں ہیں وہ لوگ جو جوانوں کے سینے کو ملک وملت اور ان پر جان نثاری کے جذبات سے سرشار کرنے کا ہنر رکھتے تھے؛تاکہ یہ انسانی جانیں ضائع نہ جائیں،کہ جس میں مرنے والے کی شان میں(بجزء حسرت ویاس کے)کوئ قصیدہ خوانی نہ کی جائے،اسے غازی وشہید کادرجہ نہ دیا جائے،اور نہ ہی مارنے والے کے لیے(سوائے لعن وملامت کے) کوئی تعریفی جملہ لکھا یا بولا جاسکے، اس کو فاتح وبہادر کا خطاب دیا جائے۔
    ‌بھلا ایسا مرنا ومارنا کس کام کا،جس میں صرف انسانیت کی شرمندگی اور ذلت کا سامان ہو، خدا،رسول اور ملائکہ کی ناراضگی ولعنت سبب ہو، مسلمانوں کی تکلیف اور ان کے لعن وطعن کا موجب ہو۔ 
   ‌خدان غافلوں کوہوش دے،کم عقلوں اور جاہل اناپرستوں کو عقل وشعور عطا کرے۔ 
 
             عاصم كمال الاعظمی
                     12/10/2020