Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, November 10, 2020

بہار الیکشن نتائج : سیمانچل میں اویسی فیکٹر نے بگاڑ دیا مہاگٹھ بندھن کا کھیل!

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مہا گٹھ بندھن نے اویسی /مسلمانوں کو درکنار کرکے تیجسوی کو وزیر اعلیٰ کی کرسی سے دور کردیا۔

پٹنہ۔بہار /صداٸے وقت /ذراٸع /١٠ نومبر ٢٠٢٠۔
==============================
 بہار کا سیمانچل وہ علاقہ کہلاتا ہے جو نیپال اور مغربی بنگال کی سرحد سے لگتا ہوا شمال مشرقی ہندستان سے جڑتا ہے۔ سیاسی لحاظ سے یہ اہم اس لئے ہے کیونکہ یہاں کے چار اضلاع۔ پورنیہ میں 35 فیصدی، کٹیہار میں 45 فیصدی، ارریہ میں 51 فیصدی اور کشن گنج میں 70 فیصدی مسلم ووٹ ہیں۔ اب جو انتخابی نتائج/ رجحان سامنے آ رہے ہیں اس کے مطابق سیمانچل کی 24 سیٹوں پر اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلیمن نے مہاگٹھ بندھن کا کھیل بگاڑ دیا ہے اور 24 سیٹوں میں محض 5 پر گٹھ بندھن آگے ہے جبکہ 11 پر این ڈی اے کو سبقت حاصل ہے جن میں سے اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین نے پانچ  سیٹوں پر آگے ہے۔
رجحان کے مطابق، ویسے تو یہاں مقابلہ این ڈی اے اور مہا گٹھ بندھن کے درمیان ہی دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن میدان میں اویسی فیکٹر  اپنی جگہ ہے ۔۔اس سے مہارت گٹھ بندھن کو ہی نقصان ہو رہا ہے ۔اویسی کی پارٹی بھی مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے کو چیلنج دے رہی ہے۔ پچھلے اسمبلی الیکشن کی بات کریں تو سیمانچل کی 19 میں سے 12 سیٹیں آر جے ڈی اور کانگریس نے جیتی تھیں۔

خبر لکھے جانے تک فی الحال اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین پانچ  سیٹوں پر آگے ہے۔ ۔ بتا دیں کہ سیمانچل میں علاقے کی 24 سیٹوں میں سے مہاگٹھ بندھن کی طرف سے آر جے ڈی، 11، کانگریس 11، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی۔ مالے 1 اور سی پی ایم 1 سیٹ پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ وہیں، این ڈی اے کی طرف سے بی جے پی 12، جے ڈی یو 11 اور ہم ایک سیٹ پر اپنی قسمت آزما رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ سیمانچل علاقے میں 2015 کے الیکشن میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ کانگریس نے یہاں اکیلے 9 سیٹوں پر جیت درج کی تھی جبکہ جے ڈی یو کو 6 اور آر جے ڈی کو 3 سیٹیں ملی تھیں۔