Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 6, 2020

غازی ‏پور ‏شہر ‏ ‏قاضی مفتی ‏جمیل ‏احمد ‏نیازی ‏کے ‏سانحہ ‏ارتحال ‏پر ‏تعزیتی ‏میٹنگ ‏کا ‏انعقاد۔

غازی پور: اتر پردیش / صداٸے وقت /ذراٸع /٦ دسمبر ٢٠٢٠۔
==============================
 معروف عالم دین یکجہتی کا پیغام دینے والے قاضی شہر مفتی جمیل احمد نیازی ؔ ؒ کے سانحٔہ ارتحال پر مدرسہ اشاعت العلوم سٹی ریلوے اسٹیشن کے صحن میں واقع شاہی مسجد غازی پور میں ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا۔جس کی صدارت مفتی عبداللہ قاسمی ؔ نے کی ،پروگرام کا آغاز شیر علی راعین کے تلاوت قرآن کریم سے ہوا ، اس موقع پر مدرسہ اشاعت العلوم کے ناظم اعلیٰ مولانامحمد نعیم الدین غازی پوری ؔ نے معروف عالم دین قاضی شہر مفتی جمیل احمد نیازی ؔؒ کے سانحۂ ارتحال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پروگرام میں کہا کہ فراغت کے بعد سے موصوف نے اپنی تمام تر زندگی  مدرسہ چشمۂ رحمت اورینٹل کالج غازی پور کی تعلیمی خدمات میں گذاردی ،موصوف قاضی شہر کے ساتھ ہی شہر غازی پور عیدگاہ کے امام اوراسلامک ہلپ لائن کے سرپرست اورمدرسہ اشاعت العلوم کے ممبر باڈی کے رکن بھی تھے ،موصوف ہمیشہ ہی لوگوں کو یکجہتی کا پیغام دیتے رہے، وہ جس ڈائش پر رہتے تھے وہ  ہمیشہ ہی لوگوں کے دلوں میں اپنے زہدوتقویٰ ا ور تقریر کے ذریعہ بیٹھ جاتے تھے، ان کی کمی ہمیشہ خلتی رہے گی،
جمعیۃ علماء ضلع غازی پور کے سکریٹری مولانا انس حبیب قاسمی ؔ نے اپنے بیان میں کہاکہ یہ خبر افسوس و رنج کے ساتھ سنی گئی کہ قاضی شہر غازی پور مفتی جمیل احمد نیازی ؔؒ نےاس دار فاانی کو الوداع کہا۔ قاضی شہر اپنی علمی و تعلیمی کوششوں میں فعال اور کار گزار شخصیت کی حیثیت سے غازی پور و دیگر شہر میں عرصہ سے معروف و مشہور اور تعلیمی و رفاہی خدمات انجام دینے والی شخصیت تھے،آ پ کی وفات شبِ جمعہ 11/بجے اور جنازہ بروز سنیچر بعدنماز ظہرقاضی موصوف کے صاحبزادے مولانا سعداحمد نیازیؔ  نے پڑھا یی اور شیخ پور ہ کے آبایی قبرستان میں دفن کیے گیے۔
  مدرسہ ھٰذا کے صدر مدرس حافظ و قاری صاحب علی نے کہا کہ مفتی موصوف قاضی شہر کے انتقال پر ملال کی خبر ملتے ہی ضلع کے دینی و علمی حلقوں میں رنج و غم کی لہر دوڑگئی ۔ علماء وعوام کے ساتھ
مفتی موصوف کی دینی وعلمی خدمات کو قبول فرماکر ان کے درجات کو بلند فرمائے ،اعلیٰ علین میں مقام عطافرمائے ،ہم مدرسہ ھٰذا کے اساتذہ و طلبہ دعا گو ہیں کہ باری تعالیٰ پسماندگان و متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔
             مفتی جمیل احمد نیازی مرحوم۔

تعزیتی پروگرام کے صدر مفتی عبد اللہ قاسمی ؔ نے اپنے صدارتی بیان میں بتایا کہ قاضی شہرمفتی جمیل احمد نیازی ؔؒ کی رحلت سے غازی پور ایک بڑی قدر شخصیت دانشوراور ممتاز رہنما سے محروم ہوگیا ، وہ شریف النفس ، باکر دار اور علم وعمل کی جامع شخصیت تھے، قاضی شہرایک پڑھے لکھے خانوادہ کے چشم و چراغ ہیں ان کے جد امجد حافظ عثمان غنی  ؒ اپنے وقت کے مشہور حافظ قرآن تھے اور موصوف نے اپنی تمام زندگی مدرسہ چشمۂ رحمت کی تعلیمی خدمات میں گذاری ، مفتی موصوف کے والد محترم مولانا حکیم حافظ نیاز احمد اپنے وقت کے مشہور و معروف عالم دین وحکیم حاذق بھی تھے تو دوسری طرف مدرسہ چشمۂ رحمت میں عربی وفارسی کے مدرس کی حیثیت سے تعلیمی خدمات انجام دتے رہے،مفتی موصوف مدرسہ چشمۂ رحمت سے منشی اورعربی کی ابتدائی تعلیم حاصل کر کے فراغت کے لئے مدرسہ مظہر العلوم بنارس گئے اور عربی ادب کے لئے ندوۃ العلماء لکھنوء تشریف لئے گئے ، اور آپ نے افتااپنے مادرعلمی مدرسہ چشمۂ رحمت غازی پور میں واپس آکر مولانامفتی محمدشعیب ؒ سے تکمیل کی اور اپنے مادرعلمی مدرسہ چشمۂ رحمت کی تعلیمی خدمات پر مامور ہوگئے، مفتی موصوف ضلع کے مساجد و مدارس اور ملی تنظیموں کی رہنمائی بھی کرتے تھے، اور آپ کی سرپرستی بھی رہتی تھی۔ اس موقع پر راشد احمد ، خاطر احمد ، وغیرہ کثیر تعداد میںلوگ موجود تھے۔