Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 8, 2020

معمولی ‏لوگ ‏۔۔۔۔۔۔غیر ‏معمولی ‏کردار ‏۔۔۔۔۔


تحریر / ایم ودود ساجد/ صداٸے وقت 
=============================
زیر نظر تصویر میں جو لوگ فرش پر چہار زانو بیٹھ کر معمولی (کاغذی) پلیٹوں میں اپنا لے جایا ہوا کھانا کھارہے ہیں یہ خود کوئی معمولی لوگ نہیں ہیں ۔۔۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے  آمر وجابر حکمرانوں کی نیند حرام کر رکھی ہے۔۔ اور جو ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی شرطوں پر بات کرتے ہیں ۔۔۔ یہ وہ لیڈر ہیں جن کے لاکھوں پیروکار 50 ہزار سے زیادہ ٹریکٹر ٹرالیوں کے ذریعہ دہلی کو ہر سمت سے گھیرے ہوئے ہیں ۔۔۔ 
یہ قانون فطرت ہے۔۔ جو چھوٹا بن کر لوگوں کی خدمت کرتا ہے اسے بڑا' لوگ بناتے ہیں ۔۔۔ جو لیڈر اپنی جڑوں کو نہیں چھوڑتے ان کے لوگ انہیں کسی حال میں تنہا نہیں چھوڑتے۔۔ زمین پر جھکنے والے کو آسمان کی بلندی ملتی ہے۔۔۔ جو لوگ اپنے تشخص سے سمجھوتہ نہیں کرتے جابر حکمراں کے پاس ان سے سمجھوتہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔۔۔ 

وگیان بھون' نئی دہلی میں واقع ایک ایسی سرکاری عمارت ہے جہاں کا پروگرام ہال کسی پروگرام کیلئے اسی وقت ملتا ہے جب پروگرام میں وزیراعظم یا صدر جمہوریہ شریک ہورہے ہوں ۔۔ وگیان بھون میں ہر کس وناکس داخل نہیں ہوسکتا۔۔ سوائے ان شرکاء کے جن کے نام سیکورٹی اہلکاروں کے پاس پیشگی طور پر پہنچادئے جاتے ہیں ۔۔ صحافی بھی وہ جاسکتے ہیں جو پی آئی بی کارڈ ہولڈر ہوں۔۔۔

 یہ تصویر وگیان بھون کی ہی ہے جہاں کی روایتوں کو توڑکر کسان لیڈروں نے فرش پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔۔۔ میٹنگ کے دوران حکومت نے لنچ کے وقفہ میں انہیں کھانا پیش کیا مگر انہوں نے چوتھی میٹنگ کی طرح اس پانچویں میٹنگ میں بھی اس حکومت کا کھانا قبول نہیں کیا جس سے ان کی لڑائی ہے۔۔۔ 

ایک ہم ہیں کہ حکمرانوں سے ملنے کے بعد ان کے ذریعے سجائے گئے کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور یہ منظر دیکھ کر حکمراں خوش ہوکر قہقہہ لگاتے ہیں کہ کتنے بے وقوف لوگ ہیں کہ میٹنگ میں دھنواں دھار تقریریں کرتے ہیں لیکن کھانے کا وقت ہوتے ہی ان کا سارا جوش ٹھنڈا پڑ جاتا ہے۔۔۔ ہم تو کھانے کے وقفہ کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکام اور افسروں سے کھانے کے دوران ہی ذاتی گفتگو کا موقع ملتا ہے۔۔۔ مگر قوم کی فلاح تو اپنی ذات کو قربان کرکے ہی ممکن ہے۔۔۔