کانپور...اتر پردیش /صداٸے وقت :۱۱؍دسمبر۔٢٠٢٠/ (پریس ریلیز).
=============================.
اللہ نے دنیا میں ہم کو زندگی گزارنے کا جو نظام دیاہے اس میں دنیا کے اسباب کو اپنا کر پھر اللہ سے دعاء مانگنے کیلئے کہا گیا ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء کانپور کے جنرل سکریٹری مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کرتے ہوئے کہا کہ عزت و ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن اگر ہم دنیا کے اسباب کو نہ اختیار کرکے بغیر اللہ سے مانگے خود ذلیل ہونے پر آمادہ ہو جائیں تو کوئی ہمیں عزت نہیں بخش سکتا۔ موجودہ حکومتوں کو کوسنا ہمارے معاشرہ کے نوجوانوں سے لے کر بزرگوں تک محبوب مشغلہ بنتا جا رہے، لیکن ہمارے یہی نوجوان اور بزرگ غفلت کا شکار ہو کر اپنے حصہ کی ذمہ داریوں کو ٹھیک طرح سے نہیں ادا کر رہے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ جس طرح بیمار ہونے پر اسباب کے تحت دوا کھائی جاتی ہے پھر اللہ سے صحت کی دعاء مانگی جاتی ہے اسی طرح ملک کی شہریت ہماری عزت ہے،ہمیں اپنی شہریت بچانے کیلئے دنیا وی اسباب یعنی ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج کرانا موجودہ وقت کو دیکھتے ہوئے انتہائی اہم ہو جاتا ہے، ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج کرانا دنیاوی اعتبار سے اسباب اختیار کرناہے پھر ہم اللہ سے دعاء کریں کہ اے اللہ ہمارے جان،مال، ایمان،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔مولاناعبداللہ قاسمی نے کہا اسلامی نقطہ نظر سے بھی دیکھا جائے تو اگرفرقہ پرست طاقتوں سے اپنے ملک اور یہاں کے امن وامان کو خطرہ ہو اور جن سیکولر جماعتوں سے کچھ تھوڑی بہت بھی امید وابستہ ہو تو ایسے میں ووٹ بنوانا اور دین و ایمان اور عزت بچانے کی خاطرہر حال میں ووٹ ڈالنا تمام شہریوں خصوصاً امت مسلمہ پر فرض ہو جاتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ ابھی بھی چند روز کا وقت ہے جن لوگوں کاووٹ نہیں بنا ہے، ان کے بچے اور بچیاں بالغ یعنی18سال کے ہو چکے ہیں وہ جلد از جلد اپنی عزت اور شہریت بچانے کیلئے اپنا ووٹر آئی ڈی بنوائیں، ووٹر لسٹوں میں اپنے ناموں کو چیک کریں، اگر نہیں ہیں تو اس کو بی ایل او اوردیگر ذمہ داران سے مل کر اپنا نام ووٹر لسٹ میں ضرور شامل کرائیں۔اگر اس کام کیلئے ہمیں اپنے کاروبار اور ملازمت سے 1-2دن کی چھٹی لینے پڑے تو لے لیں، ورنہ کہیں ایسا نہ تو کہ یہ مصرعہ ہمارے اوپر صادق آئے کہ 'لمحوں نے خطاکی تھی،صدیوں نے سزا پائی'۔ اگر ہم اسباب کو اختیار کرتے ہوئے اپنے ناموں کو ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کراتے ہیں اور صرف حکومتوں کو کوستے رہتے ہیں تو پھر اللہ بھی ہمارے اس مرثیہ کو قبول نہیں کرے گا اور ذلت ہماری قسمت بن جائے گی۔ مولانا نے آسام سمیت دیگر کئی معاملوں کا ذکر کرکے ووٹر آئی ڈی کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں پوری پلاننگ کے ساتھ سرگرم ہو کر ہمارے حق شہریت پر شب خون مارنا چاہتی ہیں اور ہم سے ووٹ کا حق چھین لینا چاہتی ہیں ایسے میں اگر ہم اب بھی بیدار نہیں ہوئے اور خواب غفلت کا شکار بنے رہے تو اس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلوں تک کو بھگتنا پڑے گا۔ اس موقع پر مولانا عبداللہ نے تبلیغی جماعت کے احباب سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی اس کام کو دین کا کام سمجھ کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کوووٹ کی اہمیت بتاتے ہوئے ان کو بیدار کریں۔مولانا نے آج نماز جمعہ سے قبل بھی جامع مسجد اشرف آباد میں مصلیان مسجد کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ 15دسمبر تک ووٹر لسٹ میں ناموں کو شامل کرنے کا کام چل رہا ہے اگر اب تک انہوں نے ووٹ نہیں بنوایا ہے تو وہ چند بچے ہوئے ایام میں اپنے پولنگ بوتھوں پر جاکراپنا اور اپنے بچوں کا ووٹ بنوا لیں۔