Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 20, 2021

تعلیمی ‏انقلاب ‏کے ‏لیے ‏امارت ‏شرعیہ ‏کا ‏جامع ‏منصوبہ

یکم تا ۸ فروری ترغیب تعلیم و تحفظ اردو کی تحریک چلانے کا فیصلہ۔
پٹنہ۔بہار/ صداٸے وقت ذراٸع/ ٢٠ جنوری ٢٠٢١۔
==============================
امارت شرعیہ بہار ، جھارکھنڈ و أڑیس نے ہمیشہ ابتدائی دنوں سےہی تعلیم کانظام قائم کرنے کی ترغیب دی،اس کے لئے ضروری اقدامات کئے ہیں،تاکہ اس ملک میں ہماری نسلیں دین وایمان پر قائم رہ سکیں، اس کے لئے امارت شرعیہ نے جس طرح مدرسے اورعصری تعلیمی ادارے قائم کئے اسی طرح دیہی علاقوں میں دینی مکاتب کا خودکفیل نظام بھی سیکڑوں جگہوں پرچلارہی ہے،مستقبل میں بھی امارت شرعیہ اس رخ پر مضبوطی سے کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،اس وقت جب کہ نئی نسل تیزی سے بے راہ روی ودین بیزاری کی شکارہورہی ہے اورحکومت بھی نئی قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ ایک خاص نظریہ کو پورے ملک پر تھوپنا چاہتی ہے ،اوراس پالیسی کے ذریعہ مدارس کے نظام تعلیم کو ختم یا کمزورکرنے کی کوشش کی ہے،حضرت امیرشریعت مولاناسید محمدولی رحمانی دامت برکاتہم کی واضح رائے ہے کہ پورے ملک میں مکاتب دینیہ کے جال بچھائے جائیں،کوئی گاﺅں اورمسلم محلہ ایساباقی نہ رہے جس میں مکتب کانظام نہ ہو، اس کے ساتھ ملک میں عزت ووقار کے ساتھ جینے کے لئے ضروری ہے کہ عصری تعلیم کے لئے بڑی تعداد میں اسکول کھولے جائیں جس میں ہمارے بچے اوربچیاں عصری تعلیم حاصل کریں،اسی طرح ان کے لئے اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحان میں کامیاب ہونے کے لئے ماہراساتذہ کی نگرانی میں کوچنگ سنٹر بھی قائم کئے جائیں۔ آج جب کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کو ملک میں متعارف کرایاجارہاہے،ایسے میں ایک ایسی تعلیمی تحریک شروع کی جائے جو پورے مسلم معاشرہ میں تعلیمی انقلاب برپا کردے اور ایک ایسا سماج تشکیل پائے، جس کا ہرفرد علم کے ساتھ اچھے اخلاق و اعمال سے آراستہ ہو اورکوئی فرد ناخواندہ اوردینی بنیادی تعلیم سے بے بہرہ نہ رہے ،امارت شرعیہ نے امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم کے حکم پر اور ان کی ہدایت کے مطابق چھوٹے بچوں کی ابتدائی تعلیم کے لئے خودکفیل مکتب اوراسکول قائم کرنے کاجامع منشور پیش کیا ہے۔جس کے ذریعہ شہرودیہات،بڑی اورچھوٹی آبادی ہرایسی جگہ جہاں مسلمان بستے ہوں وہاں اپنا دینی تعلیمی نظام قائم کرسکتے ہیں۔یہ باتیں امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے اپنے بیان میں کہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ امارت شرعیہ نے ان مقاصد کے لئے بہار ، اڈیشہ و جھارکھنڈمیں" ترغیب تعلیم و تحفظ اردو" کی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پہلے مرحلہ میں ریاست بہارمیں یکم تا ۸ فروری کو بہار کے تمام اضلاع میں” ہفتہ برائے ترغیب تعلیم و تحفظ اردو“ کے تحت پروگرام ہوں گے ، جس میں علماءکرام، ائمہ مساجد، دانشوران ، سماجی وسیاسی کارکنان ، دینی و ملی فکر رکھنے والے حضرات ، تعلیم سے دلچسپی رکھنے والے اور تعلیم کے میدان میں کام کر رہے اہم لوگوں کی شرکت ہوگی ۔ان پروگراموں میں جہاں دینی بنیادی تعلیم کے مکاتب قائم کرنے پر توجہ دلائی جائے گی ، وہیں معیاری اسکول ، عصری تعلیمی اداروں اور مقابلہ جاتی امتحانات کی کم خرچ میں بہتر تیاری کرانے والے کوچنگ سنٹروں کے قیام پر بھی اہل فکروعلم اور مخیر حضرات کوتیارکیا جائے گا ۔ ساتھ ہی اردو زبان کے تحفظ کی بھی مہم چلائی جائے گی ۔ یہ سبھی پروگرام اضلاع کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوں گے ، پروگراموں کا شیڈول اس طرح ہے ۔
مورخہ یکم فروری2021 کو پورنیہ،بھاگل پور، کھگڑیا، سمستی پور، نالندہ اور بھوج پورکے ہیڈ کوارٹر میں نشست ہو گی ۔ مورخہ 2 فروری 2021 کو کٹیہار، بانکا، بیگو سرائے،دربھنگہ،بکسر اور مشرقی چمپارن کے ہیڈ کوارٹر میں پروگرام ہوں گے ، جب کہ 3 فروری 2021 کی نشست کشن گنج، لکھی سرائے، مدھوبنی، گیا، کیموراور شیوہر ضلع کے ہیڈ کوارٹر میں ہو گی 4 فروری2021 کو ارریہ، سہرسہ، جموئی، اورنگ آباد،روہتاس اور سیتا مڑھی میں پروگرام ہوں گے ،6 فروری کی نشست کے لیے سوپول، شیخ پورہ، ارول،سیوان ، گوپال گنج اور ویشالی ضلع کو طے کیا گیا ہے 7 فروری کو مدھے پورہ، مونگیر، جہان آباد، سارن اور مغربی چمپارن کے ہیڈ کوارٹر میں نشست منعقد ہوگی ۔ اس ترغیبی ہفتہ کے آخری دن8 فروری2021ء کونوادہ میں پروگرام منعقد ہو گا۔ 
قائم مقام ناظم صاحب نے امارت شرعیہ کے ارباب حل و عقد، ارکان شوریٰ و عاملہ، ضلع و بلاک کے صدر وسکریٹری ، فعال و سرگرم نقبائ، دینی وملی کاموں اورتعلیمی تحریک سے دلچسپی رکھنے والے سرگرم افراد، سیاسی و سماجی شخصیات، علماءکرام ، ائمہ مساجد ، دانشوران اور تعلیمی ادارہ چلانے والے ذمہ دار افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے ضلع کی نشست میں ضرور شرکت کریں اور امارت شرعیہ کی اس ترغیبی تحریک کو کامیاب و با مقصد بنانے میں اپنے قیمتوں مشوروں سے نوازیں ۔ اور امارت شرعیہ کی اس آواز کو ہر گھر تک پہونچانے میں اپنا بیش قیمتی تعاون پیش کریں ۔