Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 16, 2021

مولانا ولی رحمانی کی صدارت میں امارتِ شرعیہ میں نو تشکیل شدہ اردو کارواں کے بنیادی عہدے داران کی خصوصی نشست

اردو آبادی کے مسائل کے حل کے لیے اردو کارواں صوبائی سطح پر سرگرمِ عمل ہوگا

پٹنہ : /صدائے وقت /16؍فروری 2021/ذرائع. 
===============================
۔بہار میں اردو زبان و ادب کے مسائل اور اردو آبادی کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے صوبائی سطح پر اردو دانوں کو متحرک ہونا ہوگا۔ اس کے لیے ہر ضلع میں خصوصی ذمے دار بنائے جائیں گے اور کوشش کی جائے گی کہ گائوں سے لے کر شہر اور پٹنہ سے لے کر دہلی تک جہاں جہاں چارہ جوئی ممکن ہوسکتی ہو وہاں سرگرمیاں پیدا کی جائیں گی۔ اردو بولنے والوں کے مختلف طرح کے مسائل ہیں۔ بعض کا انتظامیہ سے تعلق ہے، چند حکومتوں سے متعلق ہیں اور ایک بڑا حصہ خود اردو آبادی کی سردمہری کی وجہ سے سر اٹھائے ہوئے ہمارے سامنے کھڑا ہے، اس لیے ہمہ جہت کوششوں کے بغیر اردو زبان اور اردو عوام کے مسائل کا حل نہیں ڈھونڈا جاسکتا تھا۔ ان خیالات کا مختلف مقررین نے آج کی نشست میں اظہار کیا۔
گذشتہ اتوار کو امارتِ شرعیہ بہار و اڑیسہ و جھارکھنڈ نے ایک خصوصی مشاورتی نشست براے تحفظ وترقیِ اردو منعقد کی جس میں صوبۂ بہار کے مختلف اضلاع سے اکابرین اور اہل الراے شامل ہوئے اور ان کے مشورے سے ’’اردو کارواں‘‘ نام سے ایک کل بہار تنظیم کی بنیاد رکھی گئی۔ جس کے صدر پروفیسر اعجاز علی ارشد اور نائب صدر پروفیسر صفدر امام قادری بنائے گئے جب کہ جنرل سکریٹری ڈاکٹر ریحان غنی اور سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدیٰ نامزد ہوئے۔ آج اس سلسلے سے امارتِ شرعیہ میں امیرِ شریعت کی صدارت میں عہدے داران کی ایک خصوصی نشست ہوئی جس میں اس تنظیم کو فعال بنانے اور موثر کارکردگی پیش کرنے کے لیے حکمتِ عملی پر غورکیا گیا۔ بہار کی سطح پر ایک بڑی مرکزی ٹیم کی منظوری دی گئی جس میں ہر ضلع سے کم از کم ایک رکن شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آج کی نشست میں مفتی ثنا ء الہدیٰ قاسمی اور ڈاکٹر مشتاق احمد کو تنظیم کے نائب صدر کے طور پر شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 
آج کی نشست میں یہ بات طے ہوئے کہ ’’اردو کارواں‘‘ کا مرکزی دفتر امارتِ شرعیہ، پھلواری شریف میں بہت جلد کام کرنے لگے گا۔ اس کے لیے انتظامات شروع ہوگئے ہیں اور جلد ہی ترجیحات اور مرحلہ وار اقدامات طے کرنے کے لیے عہدے داران کی نشست بھی منعقد ہوگی۔ اس نشست میں امیرِ شریعت مولانا ولی رحمانی، پروفیسر اعجاز علی ارشد، پروفیسر صفدر امام قادری، ڈاکٹر ریحان غنی، ڈاکٹر انوار الہدیٰ، ناظمِ امارتِ شرعیہ مولانا شبلی القاسمی، مولانا ثناء الہدیٰ قاسمی، مولانا محمد سہراب ندوی، جناب ذاکر بلیغ کے شامل اردو کارواں سے متعلق بنیادی اراکین موجود تھے۔ نشست میں حکومتِ بہار کی جانب سے نائب مترجمین کے ایڈمٹ کارڈ جاری ہونے اور مختلف سرکاری دفاتر میں اردو زبان میں تختیاں لگانے کے اعلان نامے پر اظہارِ اطمینان کیا گیا اور یہ توقع کی گئی کہ حکومتِ بہار اردو آبادی کے مسائل کو سمجھے گی اور فوری کارروائی کرتے ہوئے بے اطمینانی سے بچے گی۔