Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 23, 2021

دینی بنیادی تعلیم مذہبی ضرورت... اردو ملی میراث۔..... مفتی شاہد قاسمی



بوکارو میں امارت شرعیہ کے زیراہتمام منعقدہ "ترغیب تعلیم و تحفظ اردو عشرہ" سے علماء و دانشوران کے خیالات۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صدائے وقت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 اردو زبان ہماری مذہبی و ملی ثقافت ہے گو کہ ہم اردو کو قومی زبان کہتے ہیں لیکن اب یہ ہماری مذہبی زبان بھی ہے دین و شریعت کا بڑا حصہ اردو میں ہے علماء کے ایک بڑے طبقے کا علم بھی زبان کے اعتبار سے اردو پہ منحصر ہے اس کا تحفظ ہماری مذہبی و ملی ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار مفتی شاہد قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ دھنباد نے بوکارو میں امارت شرعیہ کے زیراہتمام منعقدہ " ترغیب تعلیم و تحفظ اردو عشرہ" پروگرام میں کہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ دینی بنیادی تعلیم اور اردو کو خارجی مسائل سے زیادہ داخلی مسائل کا سامنا ہے ہمیں اردو کے تحفظ کی لڑائی اپنے گھر معاشرے کی روز مرہ کی بول چال سے شروع کرنا ہوگا۔ اپنے تمہیدی خطاب میں مولانا کلیم اللہ مظہر قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ بوکارو رام گڑھ نے کہاکہ حکومتی سطح پہ تعلیم کو مضبوط کرنے کے بہانے اس سے قبل بھی ترمیم ہوئی ہے لیکن دو ہزار بیس کے منظور شدہ مسودہ میں جمہوری قدروں اور سیکولر روایات کو نظر انداز کر کے برہمنی تہذیب پہ اس کی بنیاد رکھی گئی ہے حکومت طاقت کے زور پہ خاموش طریقے سے ہماری مذہبی و ملی شناخت کو ختم کرنے کے درپے ہے اس لیے امارت شرعیہ نے مفکر اسلام حضرت امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کی ہدایت پر ملک میں ترغیب تعلیم و تحفظ اردو کی تحریک چلا رہی ہے اپنی مذہبی و ملی تشخص کی بقاء کے لئے ہمیں پرعزم ہونا ہوگا اور اس سرکاری شرارت کے ازالے کے لئے تعمیری حرارت پیدا کرنا ہوگا۔ مولانا سید طاہر حسین ندوی معاون قاضی نے کہا کہ ملت کی تعمیر و ترقی کے لئے امارت شرعیہ کے تعلیمی منصوبے کو زمین پہ اتارنے میں ہمیں ہمہ جہت قربانی کے لیے تیار رہنا چاہئے۔مولانا سہیل اختر قاسمی نے کہا کہ اردو کے تحفظ و فروغ کے لیے معاشی ذہنیت سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا۔ مولانا فردوس عالم نے کہا کہ ہمیں اس احساس کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم مکاتب دینیہ کے نظام کو بہر صورت آباد رکھیں گے۔ قاری سکندر رحمانی نے کہا کہ زبانوں کے بقا و زوال پہ سرکاری اثر و رسوخ کا بڑا اثر پڑتا ہے ہمیں امارت شرعیہ کی رہنمائی پہ اس لڑائی کے لیے پر عزم رہنا ہوگا۔ صدر نشست حضرت الحاج نعیم اختر رحمانی نے اپنے دعائیہ کلمات میں کہا کہ ہمیں بد سے بد تر حالات میں بھی کام کرنے کا حوصلہ رکھنا چاہیے کام کرنے سے راہیں ہموار ہو ہی جاتی ہیں۔ ان کے علاوہ الحاج اثیر الدین صاحب۔ نسیم ایس ڈی او صاحب۔ ماسٹر شمس اعظم صاحب۔ ماسٹر عامل صدیقی صاحب نے قیمتی باتیں رکھی پروگرام کا آغاز مولانا ضیاء الحق صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا سید ظفر الدین گوہر سید افتخار۔ مولانا محسن مظاہری۔ قاری توصیف وغیرہ شریک ہوئے۔