Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 17, 2021

جونپور ‏کی ‏مختصر ‏خبریں

جونپور۔۔اتر پردیش /صدائے وقت/ 17مارچ 2021۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
وزارت تعلیم حکومت ہند اور محکمہ بزنس مینجمنٹ کی جانب سے ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی اور سنٹر فار اکیڈمک لیڈرشپ اینڈ ایجوکیشن مینجمنٹ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعے سات روزہ آن لائن تعلیمی قیادت کے تربیتی کورس کے دوسرے روز صنفی دقیانوسی تصور اور ہندوستانی خواتین کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پہلے سیشن میں مدراس یونیورسٹی کے انگریزی شعبہ کی پروفیسر بھارتی ہری شنکر نے کہا کہ خواتین کا دقیانوسی تصور سے ان کی منفی شبیہ پیدا ہوتی ہے، جس سے صنفی عدم مساوات پیدا ہوتی ہے۔یہ دقیانوسی تصور کی شبیہہ کچھ عرصے کے بعد ایک عام شبیہہ کی طرح پیش کی جاتی ہے اور خواتین ان میں قید ہو جاتی ہیں۔ پروفیسر بھارتی نے اس مثال کے ساتھ اشارہ کیا کہ گھریلو خواتین کے کام کو کوئی معاشی قدر نہیں دی جاتی ہے۔ ذات پات، لسانیات، شہری دیہی تغیرات وغیرہ خواتین کی دقیانوسی تصورکو حوصلہ دیتی ہے۔ کوشل وکاس تربیت، قانونی دفعات وغیرہ سے دقیانوسی تصور سے چھٹکارا حاصل کرسکتی ہیں اور صنفی مساوات کی راہ میں کامیاب کوشش ہوگی۔
دوسرے سیشن میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ کی پروفیسر شیرین موسوی نے ہندوستانی خواتین کی شاندار تاریخ پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ ویدک دور سے ہی ہندوستان میں خواتین کو بااختیار بنایا گیا تھا۔ہندوستان میں جہاں درگا، لکشمی، سرسوتی کی پوجا کی جاتی ہے وہیں تاریخ میں رانی لکشمی بائی، رضیہ سلطان، مدر ٹریسا جیسی مشہور شخصیات کو بھی اعزاز حاصل ہے۔ اگر معاشرے کی سوچ خواتین کے بارے میں مثبت ہے تو ہم ہر گھر سے اندرا نوئی، کرن مظومدار شا، ثانیہ مرزا جیسی بیٹیاں لاسکتے ہیں جس سے صنفی مساوات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ پروگرام کی نظامت سید مظہر زیدی اور پروگرام کے کوآرڈنیٹر ڈاکٹر مراد علی نے شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر وندنا دوبے، ڈاکٹر رشی کیش، سشیل کمار، ڈاکٹر سشیل کمار سنگھ، ڈاکٹر دیویش ترپاٹھی، کرانکر شکلا وغیرہ موجود رہیں۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
اترپردیش ریاستی کمیشن کی جانب سے خواتین ہراساں اور مظلوم خواتین کو جلد انصاف فراہم کرنے کے لئے ضلع کی نامزد کمیشن کی رکن ششی موریا نے بدھ کے روز پی ڈبلو ڈی کے گیسٹ ہاؤس میں خواتین ہراساں واقعہ کا جائزہ اور عوامی سماعت کیا۔
خواتین کی سماعت کے دوران مجموعی طور پر 10 شکایات موصول ہوئے جس میں گھریلو تشدد، عصمت ریزی، قتل، جہیز اور معاشقہ سے متعلق معاملات شامل رہیں۔ خواتین کمیشن کی ممبر نے خاتون تھانہ کی انچارج کیرن مشرا کو متعلقہ تھانے سے شکایت رپورٹ حاصل کر خواتین ہراساں معاملے کو سنجیدگی سے جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت دی۔ اس موقع پر سٹی مجسٹریٹ انل اگنی ہوتری، سی او لائن کوشل کمار یادو، ضلع سوشل ویلفیئر افسر کملیش کمار موریہ، ضلع پسماندہ بہبود افسر سریش کمار موریہ، ضلع پروبیشن افسر سنتوش کمار سونی، چائلڈ پروٹیکشن افسر چندن رائے، خواتین ضلع کوآرڈنیٹر پرتبھا سنگھ، ببیتا وغیرہ موجود رہی۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++شاہ گنج کوتوالی حلقہ کے پکھن پور گاؤں میں پرانی رنجش کو لیکر دیر شام دو فریق لاٹھی ڈنڈہ لیکر ایک دوسرے پر حملہ ور ہو گئے جس سے دونوں طرف سے کل پانچ لوگ زخمی ہو گئے۔
بتاتے ہیں کہ مذکورہ گاؤں کے دو کنبوں میں کافی سال سے رنجش چل رہی ہے۔دیر شام کسی بات کو لیکر دونوں فریق میں کہا سنی ہونے لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے سبھی ایک دوسرے پر لاٹھی ڈنڈہ سے حملہ ور ہو گئے۔مارپیٹ میں دونوں طرف سے نیلم40،میرا دیوی32،گولڈی12سیاری دیوی65اور کرن 14زخمی ہو گئے۔مقامی لوگوں کی مدد سے سبھی زخمیوں کو علاج کیلئے مقامی صحت مرکز میں داخل کرایا گیا ہے۔