Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 3, 2021

کائنات کی کہانی..نیوٹرون ‏ستارے ‏اور ‏بلیک ‏ہول/ہول ‏سیاہ ‏بل۔


از / پروفیسر یعقوب خان۔ کشمیر/ صدائے وقت
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
جب ستارے  معدوم ہوجاتے ہیں اور انکے صرف مرکزی حصے رہ جاتے ہیں تو ان سے نیوٹرون ستارے اور سیاہ بل یعنی black holes بن جاتے ہیں۔ جس ستارے کے مرکز یعنی core کا وزن ڈیڑھ سے تین سورجوں کے وزن کے برابر ہوتا  ہے وہی نیوٹرون ستارے میں تبدیل ہوتا ہے۔ اور اگر یہ وزن اس سے کہیں زیادہ ہوتا ہے تو ستارے کا مرکز سیاہ بل یعنی black hole میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
 نیوٹرون ستارے کا قطر لگ بھگ دس کلومیٹر ہوتا ہے اور یہ پوری طرح neutrons کا بنا ہوتا ہے۔ یہ اسقدر ٹھوس یعنی dense ہوتا ہے کی اگر یہاں پر ایک چائے کے چمچے کا وزن کیا جائے تو وہ لگ بھگ ایک کھرب ٹن وزنی ہوگا۔  اس صورت میں ان ستاروں کو pulsar کہتے ہیں۔ یہ بہت تیز رفتار گردش میں رہتے ہوئے دو radio active شعایئں خارج کرتے ہیں جو آسمانوں میں تیرتی رہتی ہیں۔
اسکے برعکس black holes کی کشش ثقل یعنی gravity اس قدر مظبوط اور طاقتور ہوتی ہے کہ روشنی تک ان کو نہیں چھوسکتی اس لئے یہ سیاہ ہی رہتے ہیں اور نظر نہیں آتے۔ البتہ اگر انکے قریب کوئ چمکدار ستارہ موجود ہو تو ان کی موجودگی محسوس کی جاسکتی ہے۔ ان کے اندر کی کشش ثقل یعنی gravity دوسرے قریبی ستاروں کے اندر سے گیس کا اخراج عمل میں لاتی ہے اور یہ گیس اس black hole کے ارد گرد ہالہ disc بناکربہت تیز رفتار سے  چکر لگاتا ہے۔ اس دوران یہ بہت گرم بھی ہوجاتا ہے اور شعاعوں کا اخراج بھی کرتا ہے۔ discs یعنی ہالوں کی black hole کے گرد  موجودگی اسکو کائنات کے اندر نظر آنے میں مانع ہوجاتے ہیں۔ (جاری).

( آیندہ قسط میں ان شااللہ ہم نظام شمسی یعنی solar system کے بارے میں معلومات حاصل کرینگے)