Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 3, 2021

ممبئی جماعت اسلامی کا ایک مضبوط ستون ڈھ گیا !۔



از/ عمر فراہی / صدائے وقت۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
جی ہاں یہ شخصیت مولانا ریاض خان صاحب کی ہے جو اب نہیں رہے ۔مولانا ریاض صاحب جماعت اسلامی کے ان مخلص اور قدیم رفقاء میں سے تھے جنھیں  جماعت اسلامی کے رہنما اور بانی اور بین الاقوامی شہرت کی حامل شخصیت مولانا مودودی سے ملاقات کا شرف حاصل رہا ہے ۔مجھے یہ شرف حاصل ہے کہ میں ایک دو بار ممبئی میں ہونے والے اجتماعات میں شرکت سے واپسی کے دوران سفر میں ریاض صاحب کےساتھ رہا ہوں  ۔میں نے ان سے کچھ عالمی صورتحال وغیرہ پر سوال کئے تو کہنے لگے کہ کچھ ایسی باتیں جو آپ لوگ لکھتے ہیں یا کہہ جاتے ہیں ہم لوگ اپنے بیانات میں نہیں کہہ سکتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اس درد کو محسوس نہیں کرتے ۔ شاید اسی لئے ممبئی اردو ٹائمز میں میں نے جب سے لکھنا شروع کیا مجھے جہاں مالیگاؤں بھیونڈی اور ممبئی سے بہت سے لوگوں کے حوصلہ افزائی کے فون موصول ہوتے رہے ہیں جماعت اسلامی سے  مولانا ریاض صاحب واحد شخص تھے جنھوں نے اکثر و بیشتر فون کرکے میرا حوصلہ بڑھایا ۔وہ خود بھی کئی کتابوں کے مصنف اور اچھے مقرر تھے ۔پچھلے چار سالوں  سے علالت کے سبب انہوں نے ملت نگر سے باہر جانا بند کر دیا تھا ۔میں کبھی کبھی خاص طور سے ان سے ملاقات کیلئے جمعہ کی نماز ملت نگر مسجد میں ادا کرنے چلا جاتا تھا ۔تین سال پہلے ملت نگر جماعت اسلامی نے مولانا ریاض صاحب سے ملئے کے عنوان سے ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا ۔اس تقریب میں جب میں ان سے ہاتھ ملانے کیلئے آگے بڑھا تو اس وقت بھی  انہوں نے یہی کہا کہ میں آپ کے مضامین برابر پڑھتے رہتا ہوں اور دعا بھی کرتا ہوں ۔میرے لیے بہرحال ان کی یہ دعا بہت ہی قیمتی تھی ۔آج وہ خود دعا کے مستحق ہیں اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے ۔ممبئی جماعت اسلامی نے اپنے ایک بہت ہی مخلص بردبار اور قیمتی شخصیت کو کھویا ہے اور اب شاید ہی ممبئی میں جماعت کا کوئی اور رکن ان کی اس کمی کو پورا کرسکے ۔ کہا جاسکتا ہے کہ ممبئی میں جماعت اسلامی کا جو آخری مضبوط ستون تھا وہ ڈھ گیا ۔