Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 2, 2021

کائنات ‏کی ‏کہانی ‏" ‏جسیم ‏ستارے"۔۔۔۔۔۔


پروفیسر یعقوب خان۔ کشمیر
پیشکش:گلشن اسلام واٹس آپ گروپ 
                         صدائے وقت 
+++++++++++++++++++++++++++++++++++++
 جسیم ستارے وزن کے اعتبار سے سورج سے تین گنا تک وزنی ہوتے ہیں۔ کچھ جسیم ستارے پچاس سورجوں کے برابر بھی ہوسکتے ہیں۔  جسیم ستارے کی بناوٹ بالکل ننھے ستارے کی بناوٹ کی طرح ہی ہوتی ہے یہ ستارہ بنتے بنتے جسیم ہوجاتا ہے یعنی اسکی بناوٹ میں ننھے ستارے سے بہت زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔ مکمل ستارہ بننے کے بعد جسیم ستارہ تب تک چمکتا رہتا ہے جب تک اسکے مرکز کا سارا ہائیڈروجن ہیلئم گیس میں تبدیل نہیں ہوجاتا۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ ننھے ستاروں میں یہ عمل کروڑوں سالوں میں مکمل ہوتا ہے جبکہ جسیم ستارے اس عمل۔کو  چند لاکھ سالوں میں ہی تمام کرلیتے ہیں۔ اس عمل کے بعد جسیم ستارہ ایک سرخ ستارہ یعنی red super giant بن جاتا ہے۔
ابتداء میں اسکا مرکز ہیلئم گیس پر مشتمل ہوتا ہے جسکے گرد پھیلتے اور سرد ہوتے ہوئے گیس کے ہالے ہوتے ہیں۔ لاکھوں سالوں کے پیہم عمل سے ان ہالوں کے اندر مختلف قسم کی معدنیات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اسکے بعد ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ایک سیکنڈ سے بھی کم عرصہ میں یہ باہری ہالہ ایک گرجدار شور کے ساتھ پھٹ جاتا ہے۔ اور اس عمل سے یہ باہری خول ستارے کے مرکز سے الگ ہوجاتا ہے۔ اس ہیئت۔کو supernova کہتے ہیں۔ یہ supernova تھوڑے سے عرصے کیلئے پوری کہکشاں سے بھی زیادہ روشنی خارج کرتا ہے اور چمکتا ہے۔ ستارے کا مرکز اس پورے عمل کو برداشت کرلیتا ہے اور اس کو کوئ نقصان نہیں پہنچتا۔ اسکے بعد یہ بتدریج سکڑتا جاتا ہے اور ایک ننھا سا neutron ستارہ بن جاتا ہے۔ یہ عمل تبھی ممکن سے جب ستارہ تین solar mass سے کم وزنی ہوگا البتہ اگر یہ وزن تینsolar mass سے زیادہ ہے تو اسکا ارتقائ عمل تب تک جاری رہتا ہے جب تک کہ یہ سیاہ بل یعنی black hole نہیں بن جاتا۔(جاری)