Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 14, 2021

*ہندو_سماج میں اسلاموفوبیا کی بدترین مثال*


 میڈیکل مائیکرو بایولوجی کتاب میں تبلیغی جماعت پر کرونا پھیلانے کا الزام: 

 تحریر/ سمیع اللہ خان/ صدائے وقت۔
+++++++++++++++++++++++++++++++++++
 ایک کتاب شائع ہوئی ہے، نام ہے، Essentials of Medical Microbiology, یہ کتاب میڈیکل شعبے کی پڑھائی کیلیے ہے، اسے جےپی بردرس دہلی نے شائع کیا ہے، اس کے تیسرے ایڈیشن، سیکشن ۸ میں لکھا ہے، کہ" ہندوستان میں کرونا وائرس تبلیغی جماعت کے مارچ والے اجتماع کےبعد شدت سے بھڑک اٹھا "
 یہ کتاب چھپ چکی ہے، اس کی کاپیاں آپ دہلی سے منگوا سکتےہیں ۔ 
 آپ تصور کرسکتےہیں یہ کس قسم کی ذہنیت اور تعصب ہے جو تعلیمیافتہ کہلانے والے اور پڑھنے لکھنے والے انٹلکچوئل افراد میں گھسی ہوئی ہے
 اسلام اور مسلمانوں کےخلاف یہ ذہنیت ہندو کہلانے والے وہ لوگ پھیلا رہےہیں جو  تعلیم والے ہیں جن کے بارےمیں کہا جاتاہے کہ پڑھے لکھے لوگ، اسلام۔دشمن نہیں ہیں وہ تو جاہل مودی بھکت ہوتےہیں، جبکہ میں ہمیشہ سے کہتا ہوں کہ سب سے زیادہ مسلم دشمنی اور اسلاموفوبیا کا زہر، ہندوستان کے تعلیمی اداروں، بینکنگ سسٹم، پولیس، میڈیا، بزنس سیکٹر اور عدالتی ایوانوں کے،ہندی نامی ٹائی۔کوٹ والے لوگوں میں بھری ہوئی ہے
 اب اس کو کیا کہیں گے کہ، بھارت کس سمت میں جارہاہے جہاں میڈیکل جیسے شعبوں کی کتابوں میں یہ پڑھایا جائےگا کہ، کرونا وائرس مسلمانوں نے پھیلایا 
یہ زہر پڑھانے کا کام، ایجوکیشن اور ہیلتھ سسٹم کے لوگ کررہے ہیں 

اور ہمارا حال کیا ہے؟ بلکہ ہم کہاں جی رہےہیں اسی سے اندازہ لگا لیجیے، ستر سالوں سے ہم کون سے سراب میں جیتے رہے کہ ہماری حمایت والی جماعتیں حکومت میں تھیں اس کےباوجود اب صورتحال یہ ہیکہ، نفرت، تعصب اور تشدد کے کھلے ہوئے شکار ایسے بنے ہیں کہ انصاف کے لیے آواز اٹھاؤ تو، دہشتگرد کہلاؤ
 
تبلیغی جماعت کو بھارتی میڈیکل کی کتابوں میں کرونا وائرس کا دھماکہ کےطور پر لکھا جانے لگا ہے، دیکھتے ہیں ایسی کھلی غیرقانونی اور زہریلی حرکت پر کیا نوٹس، لیا جائےگا؟ اور کیا اسے کتاب سے نکلوایا جاسکے گا؟ 

*✍: سمیع اللّٰہ خان*
۱۳ مارچ ۲۰۲۱